كِتَاب الزُّهْدِ وَالرَّقَائِقِ زہد اور رقت انگیز باتیں The Book of Zuhd and Softening of Hearts 16. باب التَّثَبُّتِ فِي الْحَدِيثِ وَحُكْمِ كِتَابَةِ الْعِلْمِ: باب: حدیث مبارکہ کو سمجھ کر پڑھنا اور علم کو لکھنے کے بیان میں۔ Chapter: Verification Of Hadith And The Ruling On Writing Down Knowledge حدثنا هارون بن معروف ، حدثنا به سفيان بن عيينة ، عن هشام ، عن ابيه ، قال: كان ابو هريرة يحدث، ويقول " اسمعي يا ربة الحجرة، اسمعي يا ربة الحجرة، وعائشة تصلي، فلما قضت صلاتها، قالت لعروة: الا تسمع إلى هذا؟، ومقالته آنفا، إنما كان النبي صلى الله عليه وسلم يحدث حديثا لو عده العاد لاحصاه ".حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ ، حَدَّثَنَا بِهِ سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ هِشَامٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: كَانَ أَبُو هُرَيْرَةَ يُحَدِّثُ، وَيَقُولُ " اسْمَعِي يَا رَبَّةَ الْحُجْرَةِ، اسْمَعِي يَا رَبَّةَ الْحُجْرَةِ، وَعَائِشَةُ تُصَلِّي، فَلَمَّا قَضَتْ صَلَاتَهَا، قَالَتْ لِعُرْوَةَ: أَلَا تَسْمَعُ إِلَى هَذَا؟، وَمَقَالَتِهِ آنِفًا، إِنَّمَا كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحَدِّثُ حَدِيثًا لَوْ عَدَّهُ الْعَادُّ لَأَحْصَاهُ ". ہشام نے اپنے والد (عروہ) سے روایت کی، انھوں نے کہا: حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ احادیث بیان کررہے تھے اور آواز لگارہے تھے: اے حجرے کے مالک!سنیے، اے حجرے کے مالک!سنیے، اس وقت حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا (اندر) نماز پڑھ رہی تھیں۔انھوں نے جب نماز مکمل کی تو عروہ سے کہا: تم نے ابھی اسے اور اس کی کہی ہوئی بات نہیں سنی؟نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم (ایک وقت میں) ایک بات (حدیث) ارشاد فرماتے تھے، اگر کوئی گننے والا اسے گنتا تو گن سکتا تھا۔ حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہوئے کہہ رہے تھے،اے حجرہ کی مالکہ،اےحجرہ کی مالکہ!سن لیجئے،سن لیجئے،اورحضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نماز پڑھ رہی تھیں،جب وہ اپنی نماز پوری کرچکیں،حضرت عروہ رحمۃ اللہ علیہ سےکہا،تم نے ابھی اس کی آواز اور اس کے قول کو سنا،نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تو بس اس طرح بات کرتے تھے کہ اگر کوئی شمار کرنے والا،اس(کلمات)کوگننا چاہتا،توگن سکتا تھا۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ہداب بن خالد ازدی نے کہا: ہمیں ہمام نے زید بن اسلم سے حدیث بیان کی، انھوں نے عطاء بن یسار سے اور انھوں نے حضرت ابو سعیدخدری رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "مجھ سے (سنی ہوئی باتیں) مت لکھو، جس نے قرآن مجید (کے ساتھ اس کے علاوہ میری کوئی بات (حدیث) لکھی وہ اس کو مٹا دے، البتہ میری حدیث (یاد رکھ کرآگے) بیان کرو، اس میں کوئی حرج نہیں، اور جس نے مجھ پر۔ہمام نے کہا: میرا خیال ہے کہ انھوں (زید بن اسلم) نے کہا: جان بوجھ کر جھوٹ باندھاوہ ا پنا ٹھکانا جہنم میں بنالے۔" حضرت ابو سعیدخدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"میری باتیں نہ لکھو اورجس نے قرآن کے علاوہ مجھ سے کچھ سیکھاہے،تو اسے مٹادے اور مجھ سے بیان کرو،میری حدیثیں سناؤ،اس میں کوئی تنگی نہیں ہے اور جس نے مجھ پر جھوٹ بولا،میری طرف اپنی طرف سے کوئی بات منسوب کی،ہمام کہتے ہیں،میرے خیال میں آپ نے جان بوجھ کر کالفظ کہا،تو وہ ا پنا ٹھکانا دوزخ بنالے۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|