كِتَاب الزُّهْدِ وَالرَّقَائِقِ زہد اور رقت انگیز باتیں The Book of Zuhd and Softening of Hearts 5. باب تَحْرِيم الْرَيَاءِ باب: ریا اور نمائش کی حرمت۔ Chapter: …. حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا کہ شریک بنائے جانے والوں میں سب سے زیادہ میں شراکت سے مستغنی ہوں۔جس شخص نے بھی کوئی عمل کیا اور اس میں میرے ساتھ کسی اور کوشریک کیا تو میں اسے اس کے شرک کے ساتھ اکیلاچھوڑدیتا ہوں۔" حضرت ابوہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اللہ تبارک وتعالیٰ کا ارشاد ہے،میں شریکوں کی شراکت اور حصہ داروں سے بالکل بے نیاز ہوں،جس نے کوئی کام کیا،جس میں میرے ساتھ کسی اور کو شریک کیا،میں اس کو اس کےشریک کے ساتھ چھوڑدوں گا۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جو شخص (اپناعمل لوگوں کو) سناتا ہے اللہ اس کے بارے میں (ہونے والا فیصلہ) لوگوں کو سنائے گا (اور اسے رسواکرے گا) اور جو (لوگوں کو) دکھاتا پھرتا ہے اللہ تعالیٰ اس کے بارے میں لوگوں کو دکھا دے گا۔ (کہ اس کا انجام کیا ہوا) حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جو شخص (اپناعمل لوگوں کو) سناتا ہے اللہ اس کے بارے میں (ہونے والا فیصلہ)لوگوں کو سنائے گا(اور اسے رسواکرے گا)اور جو (لوگوں کو)دکھاتا پھرتا ہے اللہ تعالیٰ اس کے بارے میں لوگوں کو دکھا دے گا۔(کہ اس کا انجام کیا ہوا)
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
وکیع نے سفیان سے اور انھوں نے سلمہ بن کُہیل روایت کی۔انھوں نے کہا: میں نے حضرت جندب علقی رضی اللہ عنہ سے سنا، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جو شخص (لوگوں کو) سناتاہے اللہ تعالیٰ اس کے بارے میں (سب کو) سنوائےگا اور جو (اپناعمل) لوگوں کو دکھاتا ہے اللہ تعالیٰ اس کے بارے میں لوگوں کو دکھائےگا۔" حضرت جندب علقی رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جو لوگوں کو سنائے گا اللہ اس کی حرکت سنادے گا اور جوریاکاری کرےگا اللہ اس کی ریاکاری دکھلادےگا۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ملائی نے کہا: ہمیں سفیان نے اسی سند کے ساتھ حدیث کی، اور مزید کہا: اور میں (سلمہ بن کُہیل) نے (اس حدیث میں) ان کے سواکسی کو (صراحت سے) یہ کہتے ہوئے نہیں سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ امام صاحب یہ روایت ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں،اس میں سلمہ بن کہیل کے اس قول کا اضافہ ہے،میں نے ان کے سوا یعنی جندب کے سوا کسی کو یہ کہتے نہیں سنا،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،یعنی سلمہ بن کہیل کو صرف جندب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ہی حدیث سننے کا موقع ملا ہے اور کسی صحابی سے حدیث نہیں سنی۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
سعید بن عمر واشعشی نے کہا: ہمیں سفیان نے ولید بن حرب۔سعیدنے کہا: میراخیال ہے انھوں (سفیان) نے کہا: (ولید) ابن حارث بن ابی موسیٰ۔سے روایت کی انھوں نے کہا: میں نے سلمہ بن کُہیل سے سنا انھوں نے کہا: میں نے حضرت جندب رضی اللہ عنہ کے علاوہ اور کسی کو یہ کہتے ہوئے نہیں سنا۔میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سناہے، وہ کہتے ہیں۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا (آگے) جس طرح (سفیان) ثوری کی حدیث (7478) میں ہے۔ امام صاحب اپنے اُستاد،سعید بن عمرو ثقفی سے بیان کرتے ہیں کہ میرے خیال میں،میرے استاد،سفیان نے کہا،ولید بن حارث بن ابی موسیٰ نے سلمہ بن کہیل سے سنا کہ میں نے جندب سے سنا اور ان کےسوا کسی کو میں نے یہ کہتےنہیں سنا،میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا،آگے مذکورہ بالا حدیث ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
اور یہی حدیث ہمیں ابن ابی عمر نے بیان کی کہا: ہمیں سفیان نے حدیث بیان کی کہا: ہمیں سچے امانتدار شخص ولید بن حرب نے اسی سند کے ساتھ روایت کی۔ یہی روایت امام صاحب ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|