كِتَاب الذِّكْرِ وَالدُّعَاءِ وَالتَّوْبَةِ وَالِاسْتِغْفَارِ ذکر الہی، دعا، توبہ، اور استغفار The Book Pertaining to the Remembrance of Allah, Supplication, Repentance and Seeking Forgiveness 16. باب فِي التَّعَوُّذِ مِنْ سُوءِ الْقَضَاءِ وَدَرَكِ الشَّقَاءِ وَغَيْرِهِ: باب: بری قضا اور بدبختی سے پناہ مانگنے کا بیان۔ Chapter: Seeking Refuge From A Bad End, And Misery Etc ) عمرو ناقد اور زُہیر بن حرب نے مجھے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: ہمیں سفیان بن عیینہ نے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: مجھے سُمی نے ابوصالح سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم انسان کے حق میں برا ثابت ہونے والے فیصلے، بدبختی کے آ لینے، اپنی تکلیف پر دشمنوں کے خوش ہونے اور عاجز کر دینے والی آزمائش سے پناہ مانگا کرتے تھے۔ عمرو نے اپنی حدیث (کی سند) میں کہا: سفیان نے کہا: مجھے شک ہے کہ (شاید) میں نے ان باتوں میں سے کوئی ایک بات بڑھا دی ہے۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بری تقدیر، بد بختی کے لا حق ہونے،دشمنوں کی شماتت (خوشی و مسرت)اور بلاؤں کی سختی سے پناہ مانگتے تھے۔"عمرو اپنی حدیث میں کہتے ہیں سفیان نے بتایا مجھے شک ہے، میں نےان میں ایک کا اضافہ کیا ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
لیث نے یزید بن ابی حبیب سے اور انہون نے حارث بن یعقوب سے روایت کی کہ یعقوب بن عبداللہ نے انہیں حدیث سنائی، انہوں نے بسر بن سعید کو یہ کہتے ہوئے سنا، میں نے سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کو کہتے ہوئے سنا، کہا: میں نے حضرت خولہ بنت حکیم سلمیہ سے سنا، وہ کہتی تھیں: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: "جو شخص کسی (بھی) منزل پر اترا اور اس نے یہ کلمات کہے: میں اللہ (سے اس) کے مکمل ترین کلمات کی پناہ طلب کرتا ہوں ہر اس چیز کے شر سے جو اس نے پیدا کی، تو اس شخص کو اس منزل سے چلے جانے تک کوئی چیز نقصان نہیں پہنچائے گی۔" حضرت خولہ بنت حکیم سلمیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا، "جس نے کہیں پڑاؤ کیا پھر یہ کلمات کہے میں اللہ کے کلمات تامہ کی پناہ لیتا ہوں، اس کی ساری مخلوقات کے شر سے تو جب تک وہ اس منزل سے روانہ نہ ہو جائے گا، اس کوکوئی چیز ضرر نہیں پہنچاسکے گی۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
عبداللہ بن وہب نے کہا: ہمیں عمرو بن حارث نے خبر دی کہ یزید بن ابی حبیب اور حارث بن یعقوب نے انہیں یعقوب بن عبداللہ بن اشج سے حدیث بیان کی، انہوں نے بسر بن سعید سے، انہوں نے سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے حضرت خولہ بنت حکیم سلمیہ سے روایت کی، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: "تم میں سے کوئی شخص جب کسی منزل پر پہنچے تو یہ کلمات کہے: "میں ہر اس چیز کے شر سے جو اللہ نے پیدا کی، اس نے مکمل ترین کلمات کی پناہ میں آتا ہوں، اس طرح وہاں سے کوچ کر جانے تک کوئی بھی چیز اسے نقصان نہیں پہنچائے گی۔" حضرت خولہ بنت حکیم سلمیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہےکہ اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا،" کہ جب تم میں سے کوئی کسی منزل پر اترتے تو یہ کلمات کہے۔"،"اعوذ بكلمات الله التامات من شر خلق" تو جب تک وہ وہاں سے کوچ نہیں کرے گا۔ اسے کوئی چیز نقصان نہیں پہنچا سکے گی۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
(حديث مرفوع) قال يعقوب وقال القعقاع بن حكيم ، عن ذكوان ابي صالح ، عن ابي هريرة ، انه قال: جاء رجل إلى النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: يا رسول الله، ما لقيت من عقرب لدغتني البارحة، قال: " اما لو قلت حين امسيت اعوذ بكلمات الله التامات من شر ما خلق لم تضرك "،(حديث مرفوع) قَالَ يَعْقُوبُ وَقَالَ الْقَعْقَاعُ بْنُ حَكِيمٍ ، عَنْ ذَكْوَانَ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّهُ قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، مَا لَقِيتُ مِنْ عَقْرَبٍ لَدَغَتْنِي الْبَارِحَةَ، قَالَ: " أَمَا لَوْ قُلْتَ حِينَ أَمْسَيْتَ أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ لَمْ تَضُرَّكَ "، یعقوب نے کہا: قعقاع بن حکیم نے ذوان سے، انہوں نے ابوصالح سے اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ انہوں نے کہا: ایک شخص نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی: اللہ کے رسول! مجھے اس بچھو سے کتنی شدید تکلیف پہنچی جس نے کل رات مجھے کاٹ لیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اگر تم نے جب رات کی تھی، یہ (کلمات) کہہ دیتے: میں ہر اس چیز کے شر سے جسے اللہ نے پیدا کیا، اس کے کامل ترین کلمات کی پناہ میں آتا ہوں تو وہ (بچھو) تمہیں کوئی نقصان نہ پہنچاتا۔" حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،ایک آدمی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا، اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! کل شام مجھے بچھو کے ڈسنے سے بہت تکلیف پہنچی، آپ نے فرمایا:"اگر تم شام کو یہ کلمات کہہ لیتے،"اعوذ بكلمات الله التامات من شر خلق" وہ تمھیں نقصان نہ پہنچاتا۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
لیث نے یزید بن ابی حبیب سے، انہوں نے جعفر سے، انہوں نے یعقوب سے روایت کی، انہوں نے ان کو بتایا کہ غطفان کے آزاد کردہ غلام ابوصالح نے انہیں بتایا، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا، کہتے تھے ایک شخص نے کہا: اللہ کے رسول! مجھے بچھو نے کاٹ لیا۔ (آگے) ابن وہب کی حدیث کے مانند ہے۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،ایک آدمی نے کہا،اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! مجھے بچھو نے ڈس لیا، آگے مذکورہ بالا روایت ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|