وحدثنا عمرو الناقد ، حدثنا سفيان بن عيينة ، عن ابي الزناد ، عن الاعرج ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " نحن الآخرون ونحن السابقون يوم القيامة، بيد ان كل امة اوتيت الكتاب من قبلنا، واوتيناه من بعدهم، ثم هذا اليوم الذي كتبه الله علينا هدانا الله له، فالناس لنا فيه تبع اليهود غدا، والنصارى بعد غد ".وحَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنْ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " نَحْنُ الْآخِرُونَ وَنَحْنُ السَّابِقُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، بَيْدَ أَنَّ كُلَّ أُمَّةٍ أُوتِيَتِ الْكِتَابَ مِنْ قَبْلِنَا، وَأُوتِينَاهُ مِنْ بَعْدِهِمْ، ثُمَّ هَذَا الْيَوْمُ الَّذِي كَتَبَهُ اللَّهُ عَلَيْنَا هَدَانَا اللَّهُ لَهُ، فَالنَّاسُ لَنَا فِيهِ تَبَعٌ الْيَهُودُ غَدًا، وَالنَّصَارَى بَعْدَ غَدٍ ".
عمر و ناقد نے کہا: ہمیں سفیان بن عیینہ نے ابو زناد سے حدیث سنا ئی انھوں نے اعرج سے اور انھوں نے حجرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ہم سب سے آخری ہیں اور قیامت کے دن سب سے پہلے ہو ں گے یہ اس کے باوجود ہے کہ ہر امت کو کتاب ہم سے پہلے دی گئی اور ہمیں (ہماری کتاب) ان کے بعد دی گئی پھر یہ دن جسے اللہ تعالیٰ نے ہمارے لئے لکھ دیا تھا اللہ تعا لیٰ نے اس کے لیے ہماری رہنما ئی فر ما ئی لو گ اس معاملے میں ہمارے بعد ہیں یہود کل (جمعے سے اگلا دن یعنی ہفتہ منا ئیں گے) اور نصاریٰ پرسوں (ہفتےسے اگلا دن اتوار کا منا ئیں گے۔)
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”ہم سب سے آخر میں آنے والے ہیں اور قیامت کے دن سب سے پہلے ہوں گے اس لیے کہ ہر امت کو کتاب ہم سے پہلے دی گئی اور ہمیں وہ بعد میں دی گئی پھر یہ دن جس کو اللہ تعالیٰ نے ہمارے لئے ضروری ٹھرایا تھا اللہ تعالیٰ نے اس کے لیے ہماری رہنمائی فرمائی لوگ اس کے اعتبار سے ہمارے تابع (پیچھے) ہیں یہود کی عبادت کا دن جمعہ کے اگلا یعنی ہفتہ کا دن ہے اور نصاریٰ کا دن اس کے بعد کا ہے، یعنی اتوار ہے“
ابن ابی عمر نے کہا: ہمیں سفیان نے ابو زناد سے حدیث سنا ئی انھوں نے اعرج سے اور انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روا یت کی نیز (سفیان نے عبد اللہ) بن طاوس سے انھوں نے اپنے والد (طاوس بن کیسان) سے انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " ہم سب کے بعد آنے والے ہیں اور قیامت کے دن ہم سب سے پہلے ہو ں گے۔۔۔"اسی (مذکورہ با لا حدیث) کے مانند ہے
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہم سب کے بعد آنے والے ہیں اور قیامت کے دن ہم سب سے آگے ہوں گے۔ آگے مذکورہ بالا حدیث ہے۔
وحدثنا قتيبة بن سعيد ، وزهير بن حرب ، قالا: حدثنا جرير ، عن الاعمش ، عن ابي صالح ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " نحن الآخرون الاولون يوم القيامة، ونحن اول من يدخل الجنة، بيد انهم اوتوا الكتاب من قبلنا، واوتيناه من بعدهم فاختلفوا فهدانا الله لما اختلفوا فيه من الحق، فهذا يومهم الذي اختلفوا فيه هدانا الله له "، قال: " يوم الجمعة فاليوم لنا، وغدا لليهود، وبعد غد للنصارى ".وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " نَحْنُ الْآخِرُونَ الْأَوَّلُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، وَنَحْنُ أَوَّلُ مَنْ يَدْخُلُ الْجَنَّةَ، بَيْدَ أَنَّهُمْ أُوتُوا الْكِتَابَ مِنْ قَبْلِنَا، وَأُوتِينَاهُ مِنْ بَعْدِهِمْ فَاخْتَلَفُوا فَهَدَانَا اللَّهُ لِمَا اخْتَلَفُوا فِيهِ مِنَ الْحَقِّ، فَهَذَا يَوْمُهُمُ الَّذِي اخْتَلَفُوا فِيهِ هَدَانَا اللَّهُ لَهُ "، قَالَ: " يَوْمُ الْجُمُعَةِ فَالْيَوْمَ لَنَا، وَغَدًا لِلْيَهُودِ، وَبَعْدَ غَدٍ لِلنَّصَارَى ".
ابو صالح نے حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ سے روا یت کی انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ہم آخری ہیں (پھر بھی) قیامت کے دن پہلے ہو ں گے اور ہم ہی پہلے جنت میں داخل ہوں گے البتہ انھیں (انکی) کتاب ہم سب سے پہلے دی گئی اور ہمیں (ہماری کتاب) ان کے بعد دی گئی انھوں نے (آپس میں) اختلا ف کیا اور اللہ تعا لیٰ نے ہماری اس حق کی طرف رہنما ئی فر ما ئی جس میں انھوں نے اختلا ف کیا تھا یہ (جمعہ) ان کا وہی دن تھا جس کے بارے میں انھوں نے اختلا ف کیا اللہ تعا لیٰ نے ہمیں اس کی طرف رہنما ئی کردی۔۔۔راوی نے کہا: جمعے کا دن مرادہے۔۔آج کا دن ہمارا ہے اور کل کا دن یہودیوں کا ہے اس سے اگلا دن عیسائیوں کا۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہم آخرمیں ہیں قیامت کے دن اول ہوں گے اور ہم جنت میں داخل ہونے والوں میں اوّل ہوں گے۔ ہاں یہ بات ہے انہیں کتاب ہم سب سے پہلے دی گئی اور ہمیں ان کے بعد دی گئی اور انھوں نے (اجتماع کے دن میں) اختلا ف کیا اور ہماری اللہ تعالیٰ نے رہنمائی فرمائی اس حق کے سلسلے میں، جس میں انہوںنے اختلا ف کیا تھا یہ (جمعہ کے دن) وہ دن ہے جو ان کے لیے مقرر کیا گیا تھا اوو انہوں نے اس کے بارے میں اختلاف کبا اللہ تعالی نے اس باری میں (یعنی حمعہ کے دن کے لیے) ہماری رہنمائی فرمائی۔۔ آج کا دن ہمارا ہے اور اگلا دن یہود کا ہے اس سے اگلا دن عیسائیوں کا۔“
وحدثنا محمد بن رافع ، حدثنا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر ، عن همام بن منبه اخي وهب بن منبه ، قال: هذا ما حدثنا ابو هريرة ، عن محمد رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " نحن الآخرون السابقون يوم القيامة، بيد انهم اوتوا الكتاب من قبلنا، واوتيناه من بعدهم، وهذا يومهم الذي فرض عليهم، فاختلفوا فيه فهدانا الله له، فهم لنا فيه تبع، فاليهود غدا، والنصارى بعد غد ".وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ أَخِي وَهْبِ بْنِ مُنَبِّهٍ ، قَالَ: هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ ، عَنْ مُحَمَّدٍ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " نَحْنُ الْآخِرُونَ السَّابِقُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، بَيْدَ أَنَّهُمْ أُوتُوا الْكِتَابَ مِنْ قَبْلِنَا، وَأُوتِينَاهُ مِنْ بَعْدِهِمْ، وَهَذَا يَوْمُهُمُ الَّذِي فُرِضَ عَلَيْهِمْ، فَاخْتَلَفُوا فِيهِ فَهَدَانَا اللَّهُ لَهُ، فَهُمْ لَنَا فِيهِ تَبَعٌ، فَالْيَهُودُ غَدًا، وَالنَّصَارَى بَعْدَ غَدٍ ".
وہب بن منبہ کے بھا ئی ہمام بن منبہ نے کہا: یہ حدیث ہے حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ نے ہمیں محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کی انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہم آخری ہیں (مگر) قیامت کے دن سبقت لے جا نے والے ہو ں گے اس کے باوجود کہ ان کے بعد دی گئی اور یہ (جمعہ) ان کا وہی دن ہے جو ان پر فرض کیا گیا تھا اور وہ اس کے بارے میں اختلاف میں پڑگئے پھر اللہ تعا لیٰ نے اس کے بارے میں ہماری رہنمائی فر ما ئی اس لیے وہ لو گ اس (عبادت کے دن کے) معاملے میں ہم سے پیچھے ہیں یہود (اپنا دن) کل منا ئیں گے اور عیسا ئی پر سوں۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہم آخر میں ہیں اور قیامت کے دن سب سے پہلے ہوں گے اس لیے کہ ان لوگوں کو کتاب ہم سے پہلے دی گئی اور ہمیں ان کے بعد دی گئی اور یہ ان کا وہی دن ہے جو ان پر فرض کیا گیا تھا اور انہوں نے اس بارے میں اختلاف کیا اور اللہ تعالیٰ نے ہماری اس بارے میں رہنمائی فرمائی اس لیے وہ لوگ ہمارے پیچھے ہیں یہود آئندہ کل ہے اور نصاریٰ کا پرسوں ہے۔
وحدثنا ابو كريب ، وواصل بن عبد الاعلى ، قالا: حدثنا ابن فضيل ، عن ابي مالك الاشجعي ، عن ابي حازم ، عن ابي هريرة ، وعن ربعي بن حراش ، عن حذيفة ، قالا: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " اضل الله، عن الجمعة من كان قبلنا، فكان لليهود يوم السبت، وكان للنصارى يوم الاحد، فجاء الله بنا فهدانا الله ليوم الجمعة، فجعل الجمعة والسبت والاحد وكذلك هم، تبع لنا يوم القيامة، نحن الآخرون من اهل الدنيا، والاولون يوم القيامة المقضي لهم قبل الخلائق ". وفي رواية واصل: المقضي بينهم.وحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ ، وَوَاصِلُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى ، قَالَا: حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ ، عَنْ أَبِي مَالِكٍ الْأَشْجَعِيِّ ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، وَعَنْ رِبْعِيِّ بْنِ حِرَاشٍ ، عَنْ حُذَيْفَةَ ، قَالَا: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَضَلَّ اللَّهُ، عَنِ الْجُمُعَةِ مَنْ كَانَ قَبْلَنَا، فَكَانَ لِلْيَهُودِ يَوْمُ السَّبْتِ، وَكَانَ لِلنَّصَارَى يَوْمُ الْأَحَدِ، فَجَاءَ اللَّهُ بِنَا فَهَدَانَا اللَّهُ لِيَوْمِ الْجُمُعَةِ، فَجَعَلَ الْجُمُعَةَ وَالسَّبْتَ وَالْأَحَدَ وَكَذَلِكَ هُمْ، تَبَعٌ لَنَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ، نَحْنُ الْآخِرُونَ مِنْ أَهْلِ الدُّنْيَا، وَالْأَوَّلُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ الْمَقْضِيُّ لَهُمْ قَبْلَ الْخَلَائِقِ ". وَفِي رِوَايَةِ وَاصِلٍ: الْمَقْضِيُّ بَيْنَهُمْ.
سیدنا ابوہریرہ اور حذیفہ رضی اللہ عنہما دونوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ نے بھلا دیا جمعہ کو ان لوگوں کے لئے جو ہم سے پہلے تھے، سو یہود کی عید ہفتہ اور نصاریٰ کی اتوار کو ہوئی اور اللہ ہمارے ساتھ آیا اور ہم کو راہ بتائی جمعہ کے دن کی۔ غرض جمعہ اور ہفتہ اور اتوار عید کے دن یہ ترتیب ہوئی اور ایسے ہی وہ لوگ ہمارے پیچھے ہیں اور ہم دنیا میں سب سے پیچھے ہیں اور قیامت میں سب سے آگے ہمارا فیصلہ ہو گا۔“ اور ایک روایت میں یہ لفظ ہے «الْمَقْضِىُّ بَيْنَهُمْ»(یعنی ان کا فیصلہ کیا جائے گا)۔
ابن ابی زائدہ نے (ابومالک) سعد بن طارق سے خبر دی، انھوں نے کہا: ربعی بن حراش نے مجھے حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی، انھوں نےکہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ہماری راہنمائی جمعے کی طرف کی گئی اور جو لوگ ہم سے پہلے تھے ان کو اللہ تعالیٰ نے ا س سےدوسری راہ پر لگادیا۔۔۔"آگے ابن فضیل کے ہم معنی حدیث بیان کی۔
حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہماری جمعہ کے بارے میں رہنمائی کی گئی اور ہم سے پہلے لوگوں کو اللہ تعالیٰ نے اس سے پھسلا(بہکا)دیا۔“ آگے اوپر والی روایت کےہم معنی روایت ہے۔