كِتَاب الْجُمُعَةِ جمعہ کے احکام و مسائل 9. باب صَلاَةِ الْجُمُعَةِ حِينَ تَزُولُ الشَّمْسُ: باب: سورج ڈھلنے کے وقت جمعہ کی نماز پڑھنے کا بیان۔
حسن بن عیاش نے جعفر بن محمد سے، انھوں نے اپنے والد (محمد) سے اور انھوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھتے تھے، پھر واپس آتے، پھر اپنے پانی لانے والے اونٹوں کو آرام کا وقت دیتے، حسن نےکہا: میں نے جعفر سے کہا: یہ (نماز) کس وقت ہوتی؟انھوں نے کہا: سورج کے ڈھلنے کے وقت۔
قاسم بن زکریا نے کہا: ہمیں خالد بن مخلد نے حدیث بیان کی، نیز عبداللہ بن عبدالرحمان دارمی نے کہا: ہمیں یحییٰ بن حسان نے حدیث بیان کی، ان دونوں (خالد اوریحییٰ) نے کہا: ہمیں سلیمان بن بلال نے جعفر سےحدیث بیا ن کی، انھوں نےاپنے والد (محمد) سے روایت کی کہ انھوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے پوچھا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کس وقت جمعہ پڑھتے تھے؟انھوں نے کہا: آپ جمعہ پڑھاتے، پھر ہم اونٹوں کے پاس جاتے، پھر انہیں آرام کا وقت دیتے۔ عبداللہ نے اپنی روایت میں یہ اضافہ کیا: جس وقت سورج ڈھل جاتا۔ (جمال سے مراد) تواضح، یعنی پانی لانے والے اونٹ ہیں۔
عبداللہ بن مسلمہ بن قعنب، یحییٰ بن یحییٰ اور علی بن حجر میں سے یحییٰ نے کہا: ہمیں خبر دی اور دوسرے دونوں نے کہا: ہم سے حدیث بیا ن کی عبدالعزیز بن ابی حازم نے اپنے والد ابوحازم سے، انھوں نے حضرت سہیل رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: ہم جمعہ کے بعد ہی قیلولہ کرتے اور کھانا کھاتے تھے۔ (علی) ابن حجر نے اضافہ کیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں۔
وکیع نے یعلیٰ بن حارث محاربی سے روایت کی، انھوں نے ایاس بن سلمہ بن اکوع سے اور انھوں نے اپنے والد (حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ) سے روایت کی، انھوں نے کہا: جب سورج ڈھلتا ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جمعہ پڑھتے، پھر ہم سایہ تلاش کرتے ہوئے لوٹتے۔
ہشام بن عبدالملک نے یعلیٰ بن حارث سے باقی ماندہ اسی سند کے ساتھ روایت کی ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جمعہ پڑھتے پھر لوٹتے تو ہمیں دیواروں کا اتنا بھی سایہ نہ ملتا کہ ہم (سورج سے) اس کی اوٹ لے سکیں۔
|