كِتَاب صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام The Book of Prayer - Travellers 7. باب جَوَازِ الاِنْصِرَافِ مِنَ الصَّلاَةِ عَنِ الْيَمِينِ وَالشِّمَالِ: باب: نماز پڑھ کے دائیں بائیں دونوں طرف مڑنے کا بیان۔ Chapter: It is permissible to leave to the right or left after finishing the prayer ابو معاویہ اور وکیع نے اعمش سے، انھوں نے عمارہ سے، انھوں نے اسود سے اور انھوں نے حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ (بن مسعود) سے روایت کی، کہا: تم میں سے کوئی شخص اپنی ذات میں سے شیطان کاحصہ نہ رکھے (وہم اور وسوسے کا شکار نہ ہو) یہ خیال نہ کرے کہ اس پر لازم ہے کہ وہ نماز سےدائیں کے علاوہ کسی اور جانب سے رخ نہ موڑے، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اکثر دیکھا تھا، آپ بائیں جانب سے رخ مبارک موڑتے تھے۔ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ تم میں سے کوئی اپنی ذات سے شیطان کو حصہ نہ دے، یہ نہ خیال کرے کہ اس پر لازم ہے کہ وہ نماز سے دائیں طرف ہی مڑے، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اکثر دیکھا ہے کی آپ صلی اللہ علیہ وسلم بائیں طرف پھرتے تھے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
جریراور عیسیٰ بن یونس نے اسی سند کے ساتھ سابقہ حدیث کے مانند حدیث بیان کی۔ امام صاحب اعمش ہی کے واسطہ سے دوسرے اساتذہ سے بھی یہ روایت بیان کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
وحدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا ابو عوانة ، عن السدي ، قال: سالت انسا ، كيف انصرف إذا صليت عن يميني او عن يساري؟ قال: اما انا، " فاكثر ما رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم ينصرف عن يمينه ".وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ ، عَنِ السُّدِّيِّ ، قَالَ: سَأَلْتُ أَنَسًا ، كَيْفَ أَنْصَرِفُ إِذَا صَلَّيْتُ عَنْ يَمِينِي أَوْ عَنْ يَسَارِي؟ قَالَ: أَمَّا أَنَا، " فَأَكْثَرُ مَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْصَرِفُ عَنْ يَمِينِهِ ". ابو عوانہ نے (اسماعیل بن عبدالرحمان) سدی سے روایت کہ، انھوں نے کہا: میں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا: جب میں نماز پڑھ لوں تو اپنارخ کیسے موڑوں، اپنی دائیں طرف یا اپنی بائیں طرف سے؟انھوں نے کہا: میں نے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو زیادہ تردائیں طرف سے رخ پھیرتے دیکھا ہے۔ سدی بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کہ جب میں نماز پڑھ لوں تو کیسے پھروں؟ اپنے دائیں یا بائیں؟ انہوں نے کہا میں نے تو زیادہ تر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دائیں طرف پھرتے دیکھا ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
سفیان بن عینیہ نے سدی سے اور انھوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی دائیں طرف سے رخ پھیراکرتے تھے۔ حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی دائیں طرف پھرا کرتے تھے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|