كِتَاب صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام The Book of Prayer - Travellers 5. باب جَوَازِ الْجَمْعِ بَيْنَ الصَّلاَتَيْنِ فِي السَّفَرِ: باب: سفر میں نمازوں کے جمع کرنے کا بیان۔ Chapter: It is permissible to combine two prayers when traveling حدثنا يحيى بن يحيى ، قال: قرات على مالك ، عن نافع ، عن ابن عمر ، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم، " إذا عجل به السير، جمع بين المغرب والعشاء ".حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، " إِذَا عَجِلَ بِهِ السَّيْرُ، جَمَعَ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ ". امام مالک ؒ نے نافع سے اور ا نھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جب چلنے کی جلدی ہوتی تو مغرب اور عشاء کی نمازیں جمع کرلیتے۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جب تیز چلنے کی ضرورت ہوتی تو مغرب اور عشاء کی نماز جمع کر لیتے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
وحدثنا محمد بن المثنى ، حدثنا يحيى ، عن عبيد الله ، قال: اخبرني نافع ، ان ابن عمر ، كان إذا جد به السير، جمع بين المغرب والعشاء، بعد ان يغيب الشفق، ويقول: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم، " كان إذا جد به السير، جمع بين المغرب والعشاء ".وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا يَحْيَى ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي نَافِعٌ ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ ، كَانَ إِذَا جَدَّ بِهِ السَّيْرُ، جَمَعَ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ، بَعْدَ أَنْ يَغِيبَ الشَّفَقُ، وَيَقُولُ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، " كَانَ إِذَا جَدَّ بِهِ السَّيْرُ، جَمَعَ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ ". عبیداللہ سے روایت ہےکہا: مجھے نافع نے خبردی کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو جب (سفر کے لئے) جلدی چلنا ہوتا تو شفق (سورج کی سرخی) غائب ہونے کے بعد (یعنی عشاء کاوقت شروع ہونے کے بعد) مغرب اور عشاء کو جمع کرکے پڑھتے تھے اور بتاتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جب جلد چلنا ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم مغرب اور عشاء کو جمع کرلیتے تھے۔ نافع بیان کرتے ہیں کہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما جب انہیں تیز رفتاری کی ضرورت ہوتی تو شفق (سورج کی سرخی) کے غروب ہونے کے بعد (عشاء کے وقت میں) مغرب اور عشاء کو جمع کر کے پڑھتے تھے اور بتاتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جب تیز چلنا مطلوب ہوتا تو مغرب اور عشاء کی نماز جمع کر لیتے تھے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
سفیان نے (ابن شہاب) زہری سے، انھوں نے سالم سے اور انھوں نے اپنے والد (ابن عمر رضی اللہ عنہ رضی اللہ عنہ سے ر وایت کی کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، جب آپ کو چلنے کی جلدی ہوتی تو آپ مغرب اور عشاء کو جمع کرلیتے تھے۔ سالم اپنے باپ (ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما) سے بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا جب ان کو تیز چلنا مقصود ہوتا تو مغرب اور عشاء کو جمع کر لیتے تھے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
یونس نے ابن شہاب سے روایت کی، کہا: مجھےسالم بن عبداللہ نے خبر دی کہ ان کے والد نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا جب آپ نے سفر میں جلد چلنا ہوتا تو مغرب کی نماز کو موخر کردیتے حتیٰ کہ اسے اور عشاء کی نماز کو جمع کرکرتے۔ سالم بن عبداللہ بیان کرتے ہیں مجھے میرے باپ نے بتایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سفر میں تیز چلنے کی ضرورت ہوتی تو مغرب کی نماز کو مؤخر کر دیتے حتیٰ کہ اسے اور عشاء کی نماز کو جمع کر لیتے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
مفضل بن فضالہ نے عقیل سے، انھوں نے ابن شہاب سے اور انھوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سورج ڈھلنے سے پہلے کوچ کرتے تو ظہر کو اس وقت تک موخر فرماتے کہ عصر کا وقت ہوجاتا، پھر آپ (سواری سے) اترتے، دونوں نمازوں کوجمع کرتے، اور اگر آپ کے کوچ کرنے سے پہلے سورج ڈھل جاتا تو ظہر پڑھ کر سوار ہوتے۔ حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سورج ڈھلنے سے پہلے کوچ کر لیتے تو ظہر کو عصر کے وقت تک مؤخر فرماتے پھر (سواری سے) اتر کر دونوں کو جمع کر لیتے، پس اگر سورج آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کوچ کرنے سے پہلے ڈھل جاتا تو ظہر پڑھ کر سوار ہو جاتے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
لیس بن سعد نے عقیل بن خالد سے باقی ماندہ اسی سند کے ساتھ روایت کی کہ ر سول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سفر میں جب دو نمازوں کو جمع کرنا چاہتے توظہر کو موخر کرتے حتیٰ کہ عصر کا اول وقت ہوجاتا، پھر آپ دونوں نمازوں کو جمع کرتے۔ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سفر میں جب دو نمازوں کو جمع کرنا چاہتے تو ظہر کو مؤخر کرتے حتی کہ عصر کا اوّل وقت ہو جاتا، پھر آپصلی اللہ علیہ وسلم دونوں نمازوں کو جمع کر لیتے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
جابر بن اسماعیل نے بھی عقیل بن خالد سے باقی ماندہ اسی سند کے ساتھ روایت کی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو جب سفر میں جلدی ہوتی تو ظہر کو عصر کے اول وقت تک موخر کردیتے، پھر دونوں کو جمع کرلیتے اور مغرب کو موخر کرتے اور عشاء کے ساتھ اکٹھا کرکے پڑھتے جب شفق غائب ہوجاتی۔ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو جب سفر میں جلدی ہوتی تو ظہر کو عصر کے اول وقت تک مؤخر کرتے اور دونوں کو جمع کر لیتے اور مغرب کو مؤخر کرتے اور جب شفق غروب ہو جاتا تو اسے اور عشاء کو جمع کر لیتے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|