جماع أَبْوَابِ صَدَقَةِ الْحُبُوبِ وَالثِّمَارِ اناج اور پھلوں کی زکوٰۃ کے ابواب کا مجموعہ 1601. (46) بَابُ ذِكْرِ مَبْلَغِ الْوَاجِبِ مِنَ الصَّدَقَةِ فِي الْحُبُوبِ وَالثِّمَارِ، اناج اور پھلوں میں واجب زکوٰۃ کی مقدار کا بیان
تخریج الحدیث:
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”جس کھیتی کو بارش سیراب کرتی ہے اس میں دسواں حصّہ زکوٰۃ ہے اور جو رہٹ یا اونٹوں کے ذریعے سے سیراب کی جاتی ہے اس میں بیسواں حصّہ زکوٰۃ ہے۔“
تخریج الحدیث: صحيح بخاري
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ زمینیں جو بارش یا چشمے سے سیراب ہوتی ہیں یا وہ بغیر سیراب کیے پیداوار دیتی ہوں تو اس میں دسواں حصّہ زکوٰۃ ہے اور جس کھیتی کو ڈول (کنویں) سے سیراب کیا جاتا ہو اس میں بیسواں حصّہ زکوٰۃ ہے۔“ امام شافعی رحمه الله فرماتے ہیں: عَثِرَيُّ سے مراد بَعْلُ ہے۔ امام اصمعی رحمه الله کہتے ہیں کہ بَعْلُ سے مراد وہ کھیتی ہے جو اپنی جڑوں کے ذریعے سے پانی حاصل کرلیتی ہے اور اسے باقاعدہ سیراب نہیں کیا جاتا۔
تخریج الحدیث: انظر الحديث السابق
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو زمین بارشوں اور نہروں سے سیراب کی جائے اس میں دسواں حصّہ زکوٰۃ ہے اور جو کنویں سے ڈول کے ذریعے سے سیراب ہو اس میں بیسواں حصّہ زکوٰۃ واجب ہے۔“ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ یونس نے ہم سے کہا کہ ابو زبیر نے ان سے بیان کیا کہ عیسیٰ نے ابراہیم سے الغیم (بارش) کا لفظ بیان نہیں کیا۔
تخریج الحدیث: صحيح مسلم
|