سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ زمینیں جو بارش یا چشمے سے سیراب ہوتی ہیں یا وہ بغیر سیراب کیے پیداوار دیتی ہوں تو اس میں دسواں حصّہ زکوٰۃ ہے اور جس کھیتی کو ڈول (کنویں) سے سیراب کیا جاتا ہو اس میں بیسواں حصّہ زکوٰۃ ہے۔“ امام شافعی رحمه الله فرماتے ہیں: عَثِرَيُّ سے مراد بَعْلُ ہے۔ امام اصمعی رحمه الله کہتے ہیں کہ بَعْلُ سے مراد وہ کھیتی ہے جو اپنی جڑوں کے ذریعے سے پانی حاصل کرلیتی ہے اور اسے باقاعدہ سیراب نہیں کیا جاتا۔