صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
اعتکاف کے ابواب کا مجموعہ
1535.
رمضان المبارک کے صرف درمیانی اور آخری عشرے کے اعتکاف پر اکتفا کرنے کا بیان۔ کیونکہ سارے کا سارا فضیلت کا باعث ہے، فرض نہیں ہے اور فضیلت میں آدمی پر کچھ تنگی نہیں وہ اس میں کمی بیشی کرسکتا ہے
حدیث نمبر: 2220
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن بشار ، حدثنا يحيى بن سعيد ، وعبد الوهاب يعني ابن عبد الثقفي ، قالا: حدثنا محمد بن عمرو ، عن ابي سلمة ، عن ابي سعيد الخدري ، قال:" اعتكفنا مع النبي صلى الله عليه وسلم العشر الوسط من شهر رمضان، فلما اصبح صبيحة عشرين ورجعنا، فنام، فاري ليلة القدر، ثم انسيها، فلما كان العشي، جلس على المنبر، فخطب الناس" فذكر الحديث، قال: " ومن كان اعتكف مع رسول الله صلى الله عليه وسلم فليرجع إلى معتكفه" حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، وَعَبْدُ الْوَهَّابِ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الثقفي ، قَالا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، قَالَ:" اعْتَكَفْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعَشْرَ الْوَسَطَ مِنْ شَهْرِ رَمَضَانَ، فَلَمَّا أَصْبَحَ صَبِيحَةَ عِشْرِينَ وَرَجَعْنَا، فَنَامَ، فَأُرِيَ لَيْلَةَ الْقَدْرِ، ثُمَّ أُنْسِيَهَا، فَلَمَّا كَانَ الْعَشِيُّ، جَلَسَ عَلَى الْمِنْبَرِ، فَخَطَبَ النَّاسَ" فَذَكَرَ الْحَدِيثَ، قَالَ: " وَمَنْ كَانَ اعْتَكَفَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلْيَرْجِعْ إِلَى مُعْتَكَفِهِ"
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ رمضان المبارک کے درمیانی عشرے کا اعتکاف کیا۔ پھر جب آپ نے بیس تاریخ کی صبح کی اور ہم واپس چلے گئے تو آپ سوگئے۔ آپ کو خواب میں شب قدر دکھائی گئی۔ پھر آپ کو وہ بھلا دی گئی۔ پھر جب شام ہوئی تو آپ منبر پر تشریف فرما ہوئے اور لوگوں سے خطاب فرمایا۔ پھر مکمّل حدیث بیان کی۔ فرمایا کہ جس شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اعتکاف کیا تھا وہ اپنی اعتکاف کی جگہ میں واپس آجائے۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.