صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
اعتکاف کے ابواب کا مجموعہ
1545.
عورت کو اپنے معتکف شوہر کی ملاقات اور اس سے گفتگو کرنے کی رخصت ہے
حدیث نمبر: 2233
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن يحيى ، حدثنا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر ، عن الزهري ، عن علي بن حسين ، عن صفية بنت حيي ، قالت: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم معتكفا فاتيته ازوره ليلا، فحدثته، ثم قمت، فانقلبت، فقام ليقلبني، وكان مسكنها في دار اسامة، فمر رجلان من الانصار، فلما رايا النبي صلى الله عليه وسلم اسرعا، فقال النبي صلى الله عليه وسلم:" على رسلكما، إنها صفية بنت حيي". فقالا: سبحان الله يا رسول الله. قال:" إن الشيطان يجري من الإنسان مجرى الدم، وإني خشيت ان يقذف في قلوبكما شرا"، او قال:" شيئا" حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ ، عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ حُيَيٍّ ، قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُعْتَكِفًا فَأَتَيْتُهُ أَزُورُهُ لَيْلا، فَحَدَّثْتُهُ، ثُمَّ قُمْتُ، فَانْقَلَبْتُ، فَقَامَ لِيَقْلِبَنِي، وَكَانَ مَسْكَنُهَا فِي دَارِ أُسَامَةَ، فَمَرَّ رَجُلانِ مِنَ الأَنْصَارِ، فَلَمَّا رَأَيَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَسْرَعَا، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" عَلَى رِسْلِكُمَا، إِنَّهَا صَفِيَّةُ بِنْتُ حُيَيٍّ". فَقَالا: سُبْحَانَ اللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ. قَالَ:" إِنَّ الشَّيْطَانَ يَجْرِي مِنَ الإِنْسَانِ مَجْرَى الدَّمِ، وَإِنِّي خَشِيتُ أَنْ يَقْذِفَ فِي قُلُوبِكُمَا شَرًّا"، أَوْ قَالَ:" شَيْئًا"
سیدہ صفیہ بنت حیی رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اعتکاف میں بیٹھے ہوئے تھے تو میں رات کے وقت آپ سے ملاقات کے لئے آئی اور آپ سے گفتگو بھی کی پھر میں واپس آنے کے لئے اُٹھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے رخصت کرنے کے لئے اُٹھے اور سیدہ صفیہ رضی اللہ عنہا کا گھر سیدنا اسامہ رضی اللہ عنہ کے محلے میں تھا۔ اس دوران دو انصاری صحابہ پاس سے گزرے، پھر جب اُنہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا تو تیزی سے آگے بڑھ گئے۔ تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم دونوں آرام وسکون سے جاؤ یہ صفیہ بنت حیی رضی اللہ عنہا ہیں تو دونوں نے کہا سُبْحَانَ اللَٰه اے اللہ کے رسول، (کیا ہم آپ کے بارے میں کسی بدگمانی کا تصور کرسکتے ہیں)۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک شیطان انسانی جسم میں خون کی طرح دوڑتا ہے اور مجھے خدشہ ہوا کہ کہیں وہ تمہارے دل میں کوئی برا خیال نہ ڈال دے یا فرمایا: کوئی چیز نہ ڈال دے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.