جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْكَلَامِ الْمُبَاحِ فِي الصَّلَاةِ وَالدُّعَاءِ وَالذِّكْرِ، وَمَسْأَلَةِ الرَّبِّ عَزَّ وَجَلَّ وَمَا يُضَاهِي هَذَا وَيُقَارِبُهُ نماز میں جائز گفتگو، دعا، ذکر اور رب عزوجل سے مانگنے اور اس سے مشابہ اور اس جیسے ابواب کا مجموعہ۔ 539. (306) بَابُ إِبَاحَةِ الدُّعَاءِ فِي الصَّلَاةِ نماز میں دعا مانگنے کے جواز کا بیان۔
سیدنا ابوبکر الصدیق رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی کہ مجھے کوئی ایسی دعا سکھادیں جو میں اپنی نماز میں مانگا کروں۔
تخریج الحدیث: صحيح بخاري
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص بیان کرتے ہیں کہ ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ، مجھے کوئی ایسی دعا سکھا دیجیے جو میں اپنی نماز اور اپنے گھر میں مانگا کروں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم یہ دعا مانگا کرو «اللّٰهُمَّ إِنِّي ظَلَمْتُ نَفْسِي ظُلْمًا كَبِيرًا وَلَا يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ، فَاغْفِرْ لِي مَغْفِرَةً مِنْ عِنْدِكَ، وَارْحَمْنِي إِنَّكَ أَنْتَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ» ”اے اللہ، بیشک میں نے اپنی جان پر بہت ظلم کیے ہیں اور تیرے سوا گناہوں کو معاف کرنے والا کوئی نہیں ہے، لہٰذا تو اپنے پاس سے مجھے مغفرت و بخشش عطا فرما اور مجھ پر رحم فرما، بیشک تو بہت زیادہ بخشنے والا نہایت رحم کرنے والا ہے۔“
تخریج الحدیث:
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ جب سورہ «إِذَا جَاءَ نَصْرُ اللَّهِ وَالْفَتْحُ» یعنی سورة النصر آخر تک نازل ہوئی تو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ہر نماز میں یہ تسبیح پڑھتے ہوئے سنا، «سُبْحَانَكَ اللّٰهُمَّ وَبِحَمْدِكَ اللّٰهُمَّ اغْفِرْلِي» ”اے اللہ، تو پاک ہے ساتھ اپنی تعریفوں کے، اے اللہ، مجھے معاف فرما ـ“
تخریج الحدیث:
حضرت ابومالک اشجعی اپنے والد گرامی سے روایت کر تے ہیں، وہ فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں صبح کے وقت حاضر ہوتے چنانچہ مرد و خواتین آتے اور عرض کرتے کہ اے اللہ کے رسول، جب میں نماز پڑھوں تو کیسے دعا مانگوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے: ”اس طرح مانگا کرو «اللّٰهُمَّ اغْفِرْلِي، وَارْحَمْنِي، وَاهْدِنِي، وَعَافِنِي، وَارْزُقْنِي» ”اے اللہ، مجھے معاف فرما، مجھ پر رحم فرما، مجھے ہدایت عطا کر، مجھے عافیت سے نواز دے اور مجھے رزق عطا فرما۔“ تو تیرے لئے تیری دنیا اور آخرت (کی ہر خیر و بھلائی) جمع کر دی جائے گی۔“
تخریج الحدیث:
|