صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْكَلَامِ الْمُبَاحِ فِي الصَّلَاةِ وَالدُّعَاءِ وَالذِّكْرِ، وَمَسْأَلَةِ الرَّبِّ عَزَّ وَجَلَّ وَمَا يُضَاهِي هَذَا وَيُقَارِبُهُ
نماز میں جائز گفتگو ، دعا ، ذکر اور رب عزوجل سے مانگنے اور اس سے مشابہ اور اس جیسے ابواب کا مجموعہ ۔
539. (306) بَابُ إِبَاحَةِ الدُّعَاءِ فِي الصَّلَاةِ
نماز میں دعا مانگنے کے جواز کا بیان۔
حدیث نمبر: 848
نَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادِ بْنِ آدَمَ ، حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْفَزَارِيُّ ، عَنْ أَبِي مَالِكٍ الأَشْجَعِيِّ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: كُنَّا نَغْدُو إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَجِيءُ الرَّجُلُ، وَتَجِيءُ الْمَرْأَةُ، فَيَقُولُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ كَيْفَ أَقُولُ إِذَا صَلَّيْتُ؟ قَالَ:" قُلِ: اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي وَارْحَمْنِي، وَاهْدِنِي، وَعَافِنِي، وَارْزُقْنِي، فَقَدْ جُمِعَ لَكَ دُنْيَاكَ وَآخِرَتُكَ"
حضرت ابومالک اشجعی اپنے والد گرامی سے روایت کر تے ہیں، وہ فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں صبح کے وقت حاضر ہوتے چنانچہ مرد و خواتین آتے اور عرض کرتے کہ اے اللہ کے رسول، جب میں نماز پڑھوں تو کیسے دعا مانگوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے: ”اس طرح مانگا کرو «اللّٰهُمَّ اغْفِرْلِي، وَارْحَمْنِي، وَاهْدِنِي، وَعَافِنِي، وَارْزُقْنِي» ”اے اللہ، مجھے معاف فرما، مجھ پر رحم فرما، مجھے ہدایت عطا کر، مجھے عافیت سے نواز دے اور مجھے رزق عطا فرما۔“ تو تیرے لئے تیری دنیا اور آخرت (کی ہر خیر و بھلائی) جمع کر دی جائے گی۔“
تخریج الحدیث: