صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْكَلَامِ الْمُبَاحِ فِي الصَّلَاةِ وَالدُّعَاءِ وَالذِّكْرِ، وَمَسْأَلَةِ الرَّبِّ عَزَّ وَجَلَّ وَمَا يُضَاهِي هَذَا وَيُقَارِبُهُ
نماز میں جائز گفتگو، دعا، ذکر اور رب عزوجل سے مانگنے اور اس سے مشابہ اور اس جیسے ابواب کا مجموعہ۔
543. (310) بَابُ الِاسْتِعَاذَةِ مِنْ فِتْنَةِ الدَّجَّالِ، وَمِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا وَالْمَمَاتِ، وَمِنَ الْمَأْثَمِ وَالْمَغْرَمِ فِي الصَّلَاةِ
نماز میں دجال کے فتنے، زندگی اور موت کے فتنے اور گناہ اور قرض سے پناہ طلب کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 852
Save to word اعراب
اخبرني ابو عبد الحكم ، ان اباه ، وشعيبا اخبراهم، قالا: اخبرنا الليث ، عن يزيد بن الهاد ، عن ابن شهاب ، عن عروة ، عن عائشة ، قالت: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يدعو في صلاته: " اللهم إني اعوذ بك من عذاب القبر، واعوذ بك من فتنة الدجال، واعوذ بك من فتنة المحيا والممات، اللهم إني اعوذ بك من الماثم والمغرم" قالت عائشة: فقال قائل: ما اكثر ما تستعيذ من المغرم يا رسول الله؟ فقال:" إن الرجل إذا غرم حدث فكذب، ووعد فاخلف" أَخْبَرَنِي أَبُو عَبْدِ الْحَكَمِ ، أَنَّ أَبَاهُ ، وَشُعَيْبًا أَخْبَرَاهُمْ، قَالا: أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ الْهَادِ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ عُرْوَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْعُو فِي صَلاتِهِ: " اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الدَّجَّالِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا وَالْمَمَاتِ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْمَأْثَمِ وَالْمَغْرَمِ" قَالَتْ عَائِشَةُ: فَقَالَ قَائِلٌ: مَا أَكْثَرَ مَا تَسْتَعِيذُ مِنَ الْمَغْرَمِ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ فَقَالَ:" إِنَّ الرَّجُلَ إِذَا غَرِمَ حَدَّثَ فَكَذَبَ، وَوَعَدَ فَأَخْلَفَ"
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی نماز میں یہ دعا پڑھا کرتے تھے، «‏‏‏‏اللّٰهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا وَالْمَمَاتِ، اللهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْمَأْثَمِ وَالْمَغْرَمِ» ‏‏‏‏ اے اللہ، میں عذاب قبر سے تیری پناہ میں آتا ہوں، اور میں دجّال کے فتنے سے تیری پناہ چاہتا ہوں، اور میں زندگی اور موت کے فتنے سے تیری پناہ مانگتا ہوں، اے اللہ، میں گناہ میں ملوث ہونے اور قرض میں پھنسنے سے تیری پناہ میں آتا ہوں۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ ایک کہنے والے نے کہا کہ اے اللہ کے رسول، آپ صلی اللہ علیہ وسلم قرض سے کس قدر زیادہ پناہ مانگتے ہیں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک آدمی جب مقروض ہوجاتا ہے تو بات کرتا ہے تو جھوٹ بولتا ہے اور وعدہ کرتا ہے تو وعدہ خلافی کرتا ہے۔

تخریج الحدیث:

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.