صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْكَلَامِ الْمُبَاحِ فِي الصَّلَاةِ وَالدُّعَاءِ وَالذِّكْرِ، وَمَسْأَلَةِ الرَّبِّ عَزَّ وَجَلَّ وَمَا يُضَاهِي هَذَا وَيُقَارِبُهُ
نماز میں جائز گفتگو، دعا، ذکر اور رب عزوجل سے مانگنے اور اس سے مشابہ اور اس جیسے ابواب کا مجموعہ۔
540. (307) بَابُ مَسْأَلَةِ الرَّبِّ جَلَّ وَعَلَا فِي الصَّلَاةِ مُحَاسَبَةً يَسِيرَةً،
نماز میں رب تعالیٰ سے آسان سے حساب لینے کی دعا کا بیان،
حدیث نمبر: Q849
Save to word اعراب
إذ المحاسبة بجميع ذنوبه والمناقشة بها تهلك صاحبها إِذِ الْمُحَاسَبَةُ بِجَمِيعِ ذُنُوبِهِ وَالْمُنَاقَشَةُ بِهَا تُهْلِكُ صَاحِبَهَا
کیونکہ تمام گناہوں کا حساب اور ان کے بارے میں تحقیق و تفشیش گناہ گار کو ہلاک و برباد کردے گی۔

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 849
Save to word اعراب
نا يعقوب بن إبراهيم الدورقي ، نا ابن علية ، ح وحدثنا مؤمل بن هشام ، حدثنا إسماعيل ، عن محمد بن إسحاق ، حدثني عبد الواحد بن حمزة بن عبد الله بن الزبير ، عن عباد بن عبد الله بن الزبير ، عن عائشة ، قالت: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول في بعض صلاته:" اللهم حاسبني حسابا يسيرا" فلما انصرف، قلت: يا رسول الله، ما الحساب اليسير، قال:" ينظر في كتابه ويتجاوز له عنه، إنه من نوقش الحساب يومئذ، يا عائشة، هلك، وكل ما يصيب المؤمن يكفر الله به عنه، حتى الشوكة تشوكه" جميعهما لفظا واحدانَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ ، نَا ابْنُ عُلَيَّةَ ، ح وَحَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ هِشَامٍ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، حَدَّثَنِي عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ حَمْزَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ فِي بَعْضِ صَلاتِهِ:" اللَّهُمَّ حَاسِبْنِي حِسَابًا يَسِيرًا" فَلَمَّا انْصَرَفَ، قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، مَا الْحِسَابُ الْيَسِيرُ، قَالَ:" يَنْظُرُ فِي كِتَابِهِ وَيَتَجَاوَزُ لَهُ عَنْهُ، إِنَّهُ مَنْ نُوقِشَ الْحِسَابَ يَوْمَئِذٍ، يَا عَائِشَةُ، هَلَكَ، وَكُلُّ مَا يُصِيبُ الْمُؤْمِنَ يُكَفِّرُ اللَّهُ بِهِ عَنْهُ، حَتَّى الشَّوْكَةُ تَشُوكُهُ" جَمِيعُهُمَا لَفْظًا وَاحِدًا
اُم المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز میں یہ دیا مانگتے ہوئے سنا، «‏‏‏‏اللَّهُمَّ حَاسِبْنِي حِسَابَاً يَسِيرَاً» ‏‏‏‏ اے اللہ، مجھ سے آسان حساب لینا پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو میں نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ، آسان حساب کیسا ہو گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بندے کے اعمال نامے کو دیکھ کر (اس کے گناہوں سے) درگزر کیا جائے گا۔ کیونکہ اے عائشہ رضی اللہ عنہا، اس دن جس سے تفصیلی حساب لیا گیا وہ ہلاک ہو جائے گا۔ اور مومن کو جو بھی تکلیف پہنچتی ہے، اللہ تعالیٰ اُس کے ذریعے اُس کے گناہ معاف فرما دیتے ہیں، حتیٰ کہ وہ کانٹا جو اُسے چبھتا ہے، (وہ بھی گناہوں کا کفارہ بن جاتا ہے)۔ دونوں راویوں نے ایک جیسے الفاظ بیان کیے ہیں۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.