كِتَابُ الْقُرْآنِ کتاب: قرآن کے بیان میں 9. بَابُ الْعَمَلِ فِي الدُّعَاءِ دعا کی ترکیب
عبداللہ بن دینار سے روایت ہے کہ دیکھا مجھ کو سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے دعا کرتے ہوئے اور میں دو انگلیوں سے اشارہ کرتا تھا، ہر ایک ہاتھ کی ایک ایک انگلی تھی، سو منع کیا مجھ کو۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 3241، والطبراني فى "الكبير"، 13057، شركة الحروف نمبر: 468، فواد عبدالباقي نمبر: 15 - كِتَابُ الْقُرْآنِ-ح: 37»
سعید بن مسیّب کہتے تھے: بے شک آدمی کا درجہ بلند ہو جاتا ہے اس کے لڑکے کے دعا کرنے سے، بعد اس کے مر جانے کے، اور اشارہ کیا آپ نے دونوں ہاتھوں سے آسمانوں کی طرف پھر اٹھایا ان کو۔
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه ابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 12208، 30358، شركة الحروف نمبر: 469، فواد عبدالباقي نمبر: 15 - كِتَابُ الْقُرْآنِ-ح: 38»
حضرت عروہ بن زبیر سے روایت ہے کہ یہ آیت «﴿وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا، وَابْتَغِ بَيْنَ ذَلِكَ سَبِيلًا﴾ [الإسراء: 110] » دعا کے بارے میں اتری ہے۔
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 393، طبري فى جامع البيان: 122/15
یہ حدیث موقوف ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے بھی ثابت ہے: دیکھئے:أخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 4723، 6327، 7526، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 447، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 8170، 30379، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3057، 3058، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 11238، شركة الحروف نمبر: 470، فواد عبدالباقي نمبر: 15 - كِتَابُ الْقُرْآنِ-ح: 39»
امام مالک رحمہ اللہ سے سوال ہوا کہ نمازِ فرض میں دعا مانگنا کیسا ہے؟ بولے: کچھ حرج نہیں ہے۔
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 393، طبري فى جامع البيان: 122/15
یہ حدیث موقوف ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے بھی ثابت ہے: دیکھئے:أخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 4723، 6327، 7526، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 447، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 8170، 30379، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3057، 3058، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 11238، شركة الحروف نمبر: 470، فواد عبدالباقي نمبر: 15 - كِتَابُ الْقُرْآنِ-ح: 39»
امام مالک رحمہ اللہ کو پہنچا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دعا مانگتے تھے: ”یا اللہ! میں مانگتا ہوں تجھ سے نیک کام کرنا، اور برے کاموں کا چھوڑنا، اور محبت غریبوں کی، اور جب تو کسی بلا کو لوگوں میں اُتارنا چاہے تو مجھے اپنے پاس بُلا اس سے بچا کر۔“
تخریج الحدیث: «صحيح لغيره، وله شواهد من حديث عبد الله بن عباس، أخرجه والترمذي فى «جامعه» برقم: 3233، 3235، وأحمد فى «مسنده» برقم: 3484، 22460، شركة الحروف نمبر: 470، فواد عبدالباقي نمبر: 15 - كِتَابُ الْقُرْآنِ-ح: 40»
امام مالک رحمہ اللہ کو پہنچا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص ہدایت کی طرف بلائے تو اس کی مثل اس کو ثواب ملے گا جو اس کی پیروی کرے، کچھ کم نہ ہو ا اس کے ثواب سے، اور جو شخص گمراہی کی طرف بلائے اس پر اتنا گناہ ہو گا جتنا پیروی کرنے والے پر ہو گا، کچھ کم نہ ہو گا پیروی کرنے والے کے گناہ سے۔“
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 2674، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4609، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2674، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 206، وأحمد فى «مسنده» برقم: 397/2، ودارمي برقم: 513، شركة الحروف نمبر: 470، فواد عبدالباقي نمبر: 15 - كِتَابُ الْقُرْآنِ-ح: 41»
امام مالک رحمہ اللہ کو پہنچا کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے تھے: یا اللہ! مجھ کو متقیوں کا پیشوا بنانا۔
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، وأخرجه ابونعيم فى «حلية الاولياء» برقم: 308/1، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 29852، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 9116، 9373، 9446
شیخ سلیم ہلالی نے کہا کہ اس کی سند انقطاع کی وجہ سے ضعیف ہے اور شیخ احمد سلیمان نے بھی اسے ضعیف کہا ہے۔، شركة الحروف نمبر: 470، فواد عبدالباقي نمبر: 15 - كِتَابُ الْقُرْآنِ-ح: 42»
امام مالک رحمہ اللہ کو پہنچا کہ سیدنا ابودرداء رضی اللہ عنہ جب اٹھتے تھے رات کو تو کہتے تھے: سو گئیں آنکھیں اور غائب ہو گئے تارے اور تو اے پروردگار! زندہ ہے بیدار ہے۔
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف
شیخ سلیم ہلالی نے کہا کہ اس کی سند انقطاع کی وجہ سے ضعیف ہے اور شیخ احمد سلیمان نے بھی اسے ضعیف کہا ہے۔، شركة الحروف نمبر: 470، فواد عبدالباقي نمبر: 15 - كِتَابُ الْقُرْآنِ-ح: 43» |