وحدثني، عن وحدثني، عن مالك، انه بلغه، ان ابا الدرداء كان يقوم من جوف الليل، فيقول: " نامت العيون وغارت النجوم وانت الحي القيوم" وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، أَنَّهُ بَلَغَهُ، أَنَّ أَبَا الدَّرْدَاءِ كَانَ يَقُومُ مِنْ جَوْفِ اللَّيْلِ، فَيَقُولُ: " نَامَتِ الْعُيُونُ وَغَارَتِ النُّجُومُ وَأَنْتَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ"
امام مالک رحمہ اللہ کو پہنچا کہ سیدنا ابودرداء رضی اللہ عنہ جب اٹھتے تھے رات کو تو کہتے تھے: سو گئیں آنکھیں اور غائب ہو گئے تارے اور تو اے پروردگار! زندہ ہے بیدار ہے۔
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف شیخ سلیم ہلالی نے کہا کہ اس کی سند انقطاع کی وجہ سے ضعیف ہے اور شیخ احمد سلیمان نے بھی اسے ضعیف کہا ہے۔، شركة الحروف نمبر: 470، فواد عبدالباقي نمبر: 15 - كِتَابُ الْقُرْآنِ-ح: 43»