كِتَابُ الْقُرْآنِ کتاب: قرآن کے بیان میں 5. بَابُ مَا جَاءَ فِي سُجُودِ الْقُرْآنِ سجدۂ تلاوت کے بیان میں (سجدۂ تلاوت سنت ہے یا مستحب ہے)
سیدنا ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے پڑھا سورہ «﴿إِذَا السَّمَاءُ انْشَقَّتْ﴾» کو تو سجدہ کیا اور جب فارغ ہوئے تو بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سجدہ کیا اس میں۔
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 766، 768، 1074، 1078، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 578، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 554، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2761، 2767، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 962، 963، 964، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 1035، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1407، 1408، والترمذي فى «جامعه» برقم: 573، 574، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1509، 1510، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3783، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7261، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1021، 1022، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 5885، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 4264، شركة الحروف نمبر: 440، فواد عبدالباقي نمبر: 15 - كِتَابُ الْقُرْآنِ-ح: 12»
نافع سے روایت ہے کہ ایک شخص نے مصر والوں میں سے خبر دی مجھ کو کہ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے سورۂ حج کو پڑھا تو اس میں دو سجدے کئے، پھر فرمایا کہ یہ سورۃ فضیلت دی گئی بسبب دو سجدوں کے۔
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، وأخرجه الحاكم فى «مستدركه» برقم: 3492، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3796، 3797، والدارقطني فى «سننه» برقم: 1522، وأورده ابن حجر فى "المطالب العالية"، 430، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 5890، 5895، وأخرجه ابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 4318، 4319، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 1098، والشافعي فى الاُم برقم: 137/1 202/7 246، شركة الحروف نمبر: 441، فواد عبدالباقي نمبر: 15 - كِتَابُ الْقُرْآنِ-ح: 13»
حضرت عبداللہ بن دینار سے روایت ہے، انہوں نے دیکھا سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کو سورۂ حج میں دو سجدے کرتے ہوئے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه الحاكم فى «مستدركه» برقم: 3494، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3797، 3798، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 151/2، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 5890، 5891، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 4323، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 2134، شركة الحروف نمبر: 442، فواد عبدالباقي نمبر: 15 - كِتَابُ الْقُرْآنِ-ح: 14»
حضرت اعرج سے روایت ہے کہ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے «﴿وَالنَّجْمِ إِذَا هَوَى﴾» پڑھ کر سجدہ کیا، پھر سجدہ سے کھڑے ہو کر ایک اور سورۃ پڑھی۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 2724، 5880، 5882، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 2505، 3779، 3830، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 3584، 4425، وأخرجه الطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 2089، 2090، 2097، 2098، شركة الحروف نمبر: 443، فواد عبدالباقي نمبر: 15 - كِتَابُ الْقُرْآنِ-ح: 15»
حضرت عروہ بن زبیر سے روایت ہے کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے ایک آیت سجدہ کی منبر پر پڑھی جمعہ کے روز، اور منبر پر سے اتر کو سجدہ کیا تو لوگوں نے بھی ان کے ساتھ سجدہ کیا، پھر دوسرے جمعہ میں اس کو پڑھا اور لوگ مستعد ہوئے سجدہ کو، تب کہا سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے: اپنے حال پر رہو، اللہ جل جلالہُ نے سجدۂ تلاوت کو ہمارے اوپر فرض نہیں کیا ہے، مگر جب ہم چاہیں تو سجدہ کریں، پس سجدہ نہ کیا سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے اور منع کیا ان کو سجدہ کرنے سے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1077، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3824، 5877، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 5912، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 4392، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 2083، شركة الحروف نمبر: 444، فواد عبدالباقي نمبر: 15 - كِتَابُ الْقُرْآنِ-ح: 16»
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: ہمارا مذہب اس پر نہیں ہے کہ اگر امام منبر پر آیت سجدہ کی پڑھے تو منبر سے اتر کر سجدہ کرے۔
تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 444، فواد عبدالباقي نمبر: 15 - كِتَابُ الْقُرْآنِ-ح: 16»
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: ہمارے نزدیک یہ حکم ہے کہ مؤکد سجدے قرآن میں گیارہ ہیں، ان میں سے مفصل میں کوئی نہیں ہے۔
تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 444، فواد عبدالباقي نمبر: 15 - كِتَابُ الْقُرْآنِ-ح: 16»
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: کسی شخص کو نہ چاہیے کہ بعد نمازِ عصر کے اور فجر کے آیت سجدہ کی پڑھے، اس لئے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا نماز سے بعد صبح کے یہاں تک کہ طلوع ہو آفتاب، اور منع کیا نماز سے بعد عصر کی یہاں تک کہ غروب ہو آفتاب، اور سجدۂ تلاوت بھی بمنزلہ نماز کے ہے، تو کسی شخص کو نہیں چاہیے کہ آیت سجدہ کی ان دونوں وقتوں میں پڑھے۔
تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 444، فواد عبدالباقي نمبر: 15 - كِتَابُ الْقُرْآنِ-ح: 16»
امام مالک رحمہ اللہ سے سوال ہوا کہ ایک شخص نے آیت سجدہ کی پڑھی اور ایک عورت حائضہ نے سنا، کیا وہ عورت بھی سجدہ کرے؟ تو جواب دیا امام مالک رحمہ اللہ نے کہ نہیں، مرد یا عورت دونوں کو سجدہ جب ہی درست ہے کہ وہ دونوں باوضو ہوں۔
تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 444، فواد عبدالباقي نمبر: 15 - كِتَابُ الْقُرْآنِ-ح: 16»
امام مالک رحمہ اللہ سے سوال ہوا کہ ایک عورت نے آیت سجدہ کی پڑھی اور کسی مرد نے اس کو سنا، کیا وہ مرد بھی سجدہ کرے عورت کے ساتھ؟ جواب دیا: نہیں، بلکہ سجدہ سننے والے پر جب واجب ہوتا ہے کہ وہ سننے والے مقتدی ہوں اس شخص کے جو آیت سجدہ کی پڑھتا ہے، اور یہ بات نہیں ہے کہ جو شخص آیت سجدہ کی کسی سے سنے اور وہ مقتدی نہ ہو پڑھنے والے کا تو وہ سجدہ کرے۔
تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 444، فواد عبدالباقي نمبر: 15 - كِتَابُ الْقُرْآنِ-ح: 16»
|