كِتَابُ الْقُرْآنِ کتاب: قرآن کے بیان میں 3. بَابُ مَا جَاءَ فِي تَحْزِيبِ الْقُرْآنِ کلام اللہ کا ورد مقرر کرنا
عبداللہ بن عبدالقاری سے روایت ہے کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ جس کسی کے وِرد کا رات کو ناغہ ہو جائے اور وہ دوسرے دن زوال تک ظہر کی نماز تک پڑھ لے تو گویا فوت نہیں ہوا بلکہ اس نے پا لیا۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 747، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1171، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2643، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 1793، 1794، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 1466، 1467، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1313، والترمذي فى «جامعه» برقم: 581، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1518، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1343، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 4630، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 235، والبزار فى «مسنده» برقم: 302، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 4748، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 4816، والطبراني فى «الصغير» برقم: 962، شركة الحروف نمبر: 432، فواد عبدالباقي نمبر: 15 - كِتَابُ الْقُرْآنِ-ح: 3»
یحییٰ بن سعید سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میں اور محمد بن یحییٰ بن حبان بیٹھے ہوئے تھے، سو محمد نے ایک شخص کو بلایا اور کہا: تم نے جو اپنے باپ سے سنا ہے اس کو بیان کرو۔ اس شخص نے کہا: میرا باپ گیا سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کے پاس اور اُن سے پوچھا کہ سات روز میں کلام اللہ تمام کرنا کیسا ہے؟ بولے: اچھا ہے میرے نزدیک پندرہ روز یا بیس روز میں تمام کرنا بہتر ہے، پوچھو مجھ سے کیوں؟ کہا انہوں نے۔ میں نے پوچھا: کیوں؟ سیدنا زید رضی اللہ عنہ نے کہا: تاکہ میں اس کو سمجھتا جاؤں یاد رکھتا جاؤں۔
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، وأخرجه سعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 162، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 5951، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 8673، والبيهقي فى «شعب الايمان» برقم: 2043، 2044، شركة الحروف نمبر: 433، فواد عبدالباقي نمبر: 15 - كِتَابُ الْقُرْآنِ-ح: 4»
|