كِتَابُ الْقُرْآنِ کتاب: قرآن کے بیان میں 6. بَابُ مَا جَاءَ فِي قِرَاءَةِ ﴿قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ﴾ وَ ﴿تَبَارَكَ الَّذِي بِيَدِهِ الْمُلْكُ﴾ «قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ» اور «تَبَارَكَ الَّذِي بِيَدِهِ الْمُلْكُ» کی فضیلت کا بیان
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے سنا ایک شخص کو «﴿قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ﴾» بار بار پڑھتے ہوئے، تو جب صبح ہوئی آئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اور بیان کیا اُن سے یہ امر، اور سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ اپنی دانست میں کم جانتے تھے اس سورۃ کو، پس فرمایا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے: ”قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضۂ قدرت میں میری جان ہے کہ یہ سورۃ برابر ہے تہائی قرآن کے۔“
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 5013، 5015، 6643، 7374، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 791، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 996، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 1069، 10467، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1461، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 4839، وأحمد فى «مسنده» برقم: 11210، شركة الحروف نمبر: 447، فواد عبدالباقي نمبر: 15 - كِتَابُ الْقُرْآنِ-ح: 17»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، کہتے تھے: آیا میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ، سو سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو «﴿قُلْ هُوَ اللّٰهُ أَحَدٌ﴾» پڑھتے ہوئے۔ فرمایا: ”واجب ہوئی۔“ پوچھا میں نے: کیا چیز؟ فرمایا: ”جنت۔“ کہا سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے: میں نے چاہا کہ اس شخص کو جاکر خوشخبری دوں، لیکن میں ڈرا کہ ایسا نہ ہو کہ میرا صبح کا کھانا جاتا رہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ، تو میں نے پہلے کھانا کھایا، پھر گیا میں تو دیکھا کہ وہ شخص چلا گیا تھا۔
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه الترمذي فى «جامعه» برقم: 2897، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 995، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 1068، 10470، 11651، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 2087، وأحمد فى «مسنده» برقم: 8126، 11073، والبزار فى «مسنده» برقم: 8784، والبيهقي فى «شعب الايمان» برقم: 2538، شركة الحروف نمبر: 448، فواد عبدالباقي نمبر: 15 - كِتَابُ الْقُرْآنِ-ح: 18»
حمید بن عبدالرحمٰن بن عوف نے کہا کہ «﴿قُلْ هُوَ اللّٰهُ أَحَدٌ﴾» برابر ہے تہائی قرآن کے اور «﴿تَبَارَكَ الَّذِي بِيَدِهِ الْمُلْكُ﴾» لڑے گی اپنے پڑھنے والی کی طرف سے۔
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه النسائي فى «الكبریٰ» برقم: 10464، 10465، 10466، والدارمي فى «مسنده» برقم: 3479، وأحمد فى «مسنده» برقم: 27915، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 6004، والطحاوي فى «شرح مشكل الآثار» برقم: 1220، والطبراني فى "الكبير"، 182، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 8562، شركة الحروف نمبر: 449، فواد عبدالباقي نمبر: 15 - كِتَابُ الْقُرْآنِ-ح: 19»
|