صحيح البخاري
كِتَاب الْأَدَبِ کتاب: اخلاق کے بیان میں The Book of Al-Adab (Good Manners) 81. بَابُ الاِنْبِسَاطِ إِلَى النَّاسِ: باب: لوگوں کے ساتھ فراخی سے پیش آنا۔ (81) Chapter. To be cheerful with the people.
اور ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا کہ لوگوں کے ساتھ میل ملاپ رکھو، لیکن اس کی وجہ سے اپنے دین کو زخمی نہ کرنا اور اس باب میں اہل و عیال کے ساتھ ہنسی مذاق، دل لگی کرنے کا بھی بیان ہے۔
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، کہا ہم سے ابوالتیاح نے، کہا میں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہم بچوں سے بھی دل لگی کرتے، یہاں تک کہ میرے چھوٹے بھائی ابوعمیر نامی سے (مزاحاً) فرماتے «يا أبا عمير ما فعل النغير".» ”اے ابو عمیر! تیری نغیر نامی چڑیا تو بخیر ہے؟“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»
Narrated Anas bin Malik: The Prophet used to mix with us to the extent that he would say to a younger brother of mine, 'O Aba `Umair! What did the Nughair (a kind of bird) do?" USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 73, Number 150 حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
ہم سے محمد بن سلام نے بیان کیا، کہا ہم کو ابومعاویہ نے خبر دی، کہا ہم سے ہشام نے، ان سے ان کے والد نے اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے یہاں لڑکیوں کے ساتھ کھیلتی تھی، میری بہت سی سہیلیاں تھیں جو میرے ساتھ کھیلا کرتی تھیں، جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اندر تشریف لاتے تو وہ چھپ جاتیں پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم انہیں میرے پاس بھیجتے اور وہ میرے ساتھ کھیلتیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»
Narrated `Aisha: I used to play with the dolls in the presence of the Prophet, and my girl friends also used to play with me. When Allah's Apostle used to enter (my dwelling place) they used to hide themselves, but the Prophet would call them to join and play with me. (The playing with the dolls and similar images is forbidden, but it was allowed for `Aisha at that time, as she was a little girl, not yet reached the age of puberty.) (Fath-ul-Bari page 143, Vol.13) USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 73, Number 151 حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.