كِتَاب الطِّبِّ کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں The Book of Medicine 4. بَابُ الدَّوَاءِ بِالْعَسَلِ: باب: شہد کے ذریعہ علاج کرنا اور فضائل شہد میں۔ (4) Chapter. Treatment with honey, And the Statement of Allah: "Wherein is healing for men." (V.16:69) وقول الله تعالى: {فيه شفاء للناس}.وَقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {فِيهِ شِفَاءٌ لِلنَّاسِ}. اور اللہ تعالیٰ کا فرمان «فيه شفاء للناس» کہ ”اس میں (ہر مرض سے) لوگوں کے لیے شفاء ہے۔“
ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا، کہا ہم سے ابواسامہ نے بیان کیا، کہا کہ مجھے ہشام نے خبر دی، انہیں ان کے والد نے اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو شیرینی اور شہد پسند تھا۔
Narrated `Aisha: The Prophet used to like sweet edible things and honey. USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 71, Number 586
ہم سے ابونعیم نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے عبدالرحمٰن بن غسیل نے بیان کیا، ان سے عاصم بن عمیر بن قتادہ نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ میں نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر تمہاری دواؤں میں کسی میں بھلائی ہے یا یہ کہا کہ تمہاری (ان) دواؤں میں بھلائی ہے۔ تو پچھنا لگوانے یا شہد پینے اور آگ سے داغنے میں ہے اگر وہ مرض کے مطابق ہو اور میں آگ سے داغنے کو پسند نہیں کرتا ہوں۔
Narrated Jabir bin `Abdullah: I heard the Prophet saying, "If there is any healing in your medicines, then it is in cupping, a gulp of honey or branding with fire (cauterization) that suits the ailment, but I don't like to be (cauterized) branded with fire." USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 71, Number 587
(مرفوع) حدثنا عياش بن الوليد، حدثنا عبد الاعلى، حدثنا سعيد، عن قتادة، عن ابي المتوكل، عن ابي سعيد:" ان رجلا اتى النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: اخي يشتكي بطنه، فقال: اسقه عسلا، ثم اتى الثانية، فقال: اسقه عسلا، ثم اتاه الثالثة،: فقال: اسقه عسلا، ثم اتاه، فقال: قد فعلت، فقال: صدق الله وكذب بطن اخيك، اسقه عسلا، فسقاه فبرا".(مرفوع) حَدَّثَنَا عَيَّاشُ بْنُ الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي الْمُتَوَكِّلِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ:" أَنَّ رَجُلًا أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: أَخِي يَشْتَكِي بَطْنَهُ، فَقَالَ: اسْقِهِ عَسَلًا، ثُمَّ أَتَى الثَّانِيَةَ، فَقَالَ: اسْقِهِ عَسَلًا، ثُمَّ أَتَاهُ الثَّالِثَةَ،: فَقَالَ: اسْقِهِ عَسَلًا، ثُمَّ أَتَاهُ، فَقَالَ: قَدْ فَعَلْتُ، فَقَالَ: صَدَقَ اللَّهُ وَكَذَبَ بَطْنُ أَخِيكَ، اسْقِهِ عَسَلًا، فَسَقَاهُ فَبَرَأَ". ہم سے عیاش بن الولید نے بیان کیا، کہا ہم سے عبدالاعلیٰ نے، کہا ہم سے سعید نے، ان سے قتادہ نے، ان سے ابوالمتوکل نے اور ان سے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہ ایک صاحب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ میرا بھائی پیٹ کی تکلیف میں مبتلا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ انہیں شہد پلا پھر دوسری مرتبہ وہی صحابی حاضر ہوئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اس مرتبہ بھی شہد پلانے کے لیے کہا وہ پھر تیسری مرتبہ آیا اور عرض کیا کہ (حکم کے مطابق) میں نے عمل کیا (لیکن شفاء نہیں ہوئی)۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ سچا ہے اور تمہارے بھائی کا پیٹ جھوٹا ہے، انہیں پھر شہد پلا۔ چنانچہ انہوں نے شہد پھر پلایا اور اسی سے وہ تندرست ہو گیا۔
Narrated Abu Sa`id Al-Khudri: A man came to the Prophet and said, "My brother has some Abdominal trouble." The Prophet said to him "Let him drink honey." The man came for the second time and the Prophet said to him, 'Let him drink honey." He came for the third time and the Prophet said, "Let him drink honey." He returned again and said, "I have done that ' The Prophet then said, "Allah has said the truth, but your brother's `Abdomen has told a lie. Let him drink honey." So he made him drink honey and he was cured. USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 71, Number 588
|