سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الديات
دیت کے مسائل
12. باب كَمِ الدِّيَةُ مِنَ الإِبِلِ؟
اونٹ میں دیت کتنی ہے
حدیث نمبر: 2402
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا الحكم بن موسى، حدثنا يحيى بن حمزة، عن سليمان بن داود، قال: حدثني الزهري، عن ابي بكر بن محمد بن عمرو بن حزم، عن ابيه، عن جده: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم كتب إلى اهل اليمن: "بسم الله الرحمن الرحيم: من محمد النبي صلى الله عليه وسلم إلى شرحبيل بن عبد كلال، والحارث بن عبد كلال، ونعيم بن عبد كلال قيل ذي رعين ومعافر، وهمدان فكان في كتابه: وإن في النفس الدية: مائة من الإبل".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ دَاوُدَ، قَالَ: حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ: أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَتَبَ إِلَى أَهْلِ الْيَمَنِ: "بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ: مِنْ مُحَمَّدٍ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى شُرَحْبِيلَ بْنِ عَبْدِ كُلَالٍ، وَالْحَارِثِ بْنِ عَبْدِ كُلَالٍ، وَنُعَيْمِ بْنِ عَبْدِ كُلَالٍ قِيَلِ ذِي رُعَيْنٍ وَمُعَافِرَ، وَهَمَدَانَ فَكَانَ فِي كِتَابِهِ: وَإِنَّ فِي النَّفْسِ الدِّيَةَ: مِائَةٌ مِنَ الْإِبِلِ".
سیدنا عمرو بن حزم رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اہلِ یمن کو جو مکتوب بھیجا اس میں لکھا تھا کہ: بسم الله الرحمٰن الرحیم، یہ خط ہے محمد اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے شرحبیل بن عبدکلال، حارث بن عبدکلال، نعیم بن عبدکلال، قیل ذی رعین و معافر اور ہمدان کے لئے کہ ایک جان کے قتل کی دیت سو اونٹ ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، [مكتبه الشامله نمبر: 2410]»
اس روایت کی سند ضعیف ہے لیکن ابوداؤد میں اس کا صحیح شاہد موجود ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 4541]، [ابن ماجه 2630]، [ابن حبان 6011]، [الموارد 1526]

وضاحت:
(تشریح احادیث 2400 سے 2402)
اس حدیث سے حدیث کی کتابت کا ثبوت ملا، خط کے شروع میں بسم اللہ لکھنا بھی سنّت ہے، (786) لکھنا جائز نہیں۔
نیز یہ کہ قتل کی دیت سو اونٹ ہیں۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف
حدیث نمبر: 2403
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا الحكم بن موسى، حدثنا يحيى بن حمزة، عن سليمان بن داود، حدثني الزهري، عن ابي بكر بن محمد بن عمرو بن حزم، عن ابيه، عن جده: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم كتب إلى اهل اليمن، وكان في كتابه: "وفي الانف إذا اوعب جدعه الدية، وفي اللسان الدية، وفي الشفتين الدية، وفي البيضتين الدية، وفي الذكر الدية، وفي الصلب الدية، وفي العينين الدية، وفي الرجل الواحدة نصف الدية، وفي المامومة ثلث الدية، وفي الجائفة ثلث الدية، وفي المنقلة خمس عشرة من الإبل".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ دَاوُدَ، حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ: أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَتَبَ إِلَى أَهْلِ الْيَمَنِ، وَكَانَ فِي كِتَابِهِ: "وَفِي الْأَنْفِ إِذَا أُوعِبَ جَدْعُهُ الدِّيَةُ، وَفِي اللِّسَانِ الدِّيَةُ، وَفِي الشَّفَتَيْنِ الدِّيَةُ، وَفِي الْبَيْضَتَيْنِ الدِّيَةُ، وَفِي الذَّكَرِ الدِّيَةُ، وَفِي الصُّلْبِ الدِّيَةُ، وَفِي الْعَيْنَيْنِ الدِّيَةُ، وَفِي الرِّجْلِ الْوَاحِدَةِ نِصْفُ الدِّيَةِ، وَفِي الْمَأْمُومَةِ ثُلُثُ الدِّيَةِ، وَفِي الْجَائِفَةِ ثُلُثُ الدِّيَةِ، وَفِي الْمُنَقِّلَةِ خَمْسَ عَشَرَةَ مِنَ الْإِبِلِ".
ابوبکر بن عمرو بن حزم نے اپنے باپ کے حوالے سے اپنے دادا (سیدنا عمرو بن حزم رضی اللہ عنہ) سے روایت کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اہلِ یمن کو لکھا جس میں تحریر تھا: اور ناک میں پوری دیت ہے جب کہ اسے جڑ سے کاٹ دے، اور زبان، ہونٹ، خصیتین، ذکر (عضو مخصوص) میں پوری دیت اور پشت، دونوں آنکھوں میں بھی پوری دیت ہے، ایک پیر کی آدھی دیت ہے، دماغ کے زخم اور پیٹ کے زخم میں ایک تہائی دیت ہے، اور وہ زخم جس سے ہڈی ٹوٹ جائے اس میں پندرہ اونٹ کی دیت ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، [مكتبه الشامله نمبر: 2411]»
اس روایت کی سند ضعیف ہے لیکن کئی طرق سے مروی ہے۔ دیکھئے: [ابن حبان 6559]، [موارد الظمآن 793]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2402)
ابوداؤد وغیرہ میں ہے: اور ہاتھ پاؤں کی ہر انگلی کے عوض دس اونٹ کی دیت ہے، دانت کی دیت پانچ اونٹ، اور ایسے زخم جن سے ہڈی نظر آنے لگے اس میں پانچ اونٹ دیت ہے، اور آدمی کو عورت کے بدلے قتل کیا جائے، اور سونے والے ایک ہزار دینار دیت دیں۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.