سنن دارمي
من كتاب الديات
دیت کے مسائل
12. باب كَمِ الدِّيَةُ مِنَ الإِبِلِ؟
اونٹ میں دیت کتنی ہے
حدیث نمبر: 2403
حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ دَاوُدَ، حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ: أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَتَبَ إِلَى أَهْلِ الْيَمَنِ، وَكَانَ فِي كِتَابِهِ: "وَفِي الْأَنْفِ إِذَا أُوعِبَ جَدْعُهُ الدِّيَةُ، وَفِي اللِّسَانِ الدِّيَةُ، وَفِي الشَّفَتَيْنِ الدِّيَةُ، وَفِي الْبَيْضَتَيْنِ الدِّيَةُ، وَفِي الذَّكَرِ الدِّيَةُ، وَفِي الصُّلْبِ الدِّيَةُ، وَفِي الْعَيْنَيْنِ الدِّيَةُ، وَفِي الرِّجْلِ الْوَاحِدَةِ نِصْفُ الدِّيَةِ، وَفِي الْمَأْمُومَةِ ثُلُثُ الدِّيَةِ، وَفِي الْجَائِفَةِ ثُلُثُ الدِّيَةِ، وَفِي الْمُنَقِّلَةِ خَمْسَ عَشَرَةَ مِنَ الْإِبِلِ".
ابوبکر بن عمرو بن حزم نے اپنے باپ کے حوالے سے اپنے دادا (سیدنا عمرو بن حزم رضی اللہ عنہ) سے روایت کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اہلِ یمن کو لکھا جس میں تحریر تھا: ”اور ناک میں پوری دیت ہے جب کہ اسے جڑ سے کاٹ دے، اور زبان، ہونٹ، خصیتین، ذکر (عضو مخصوص) میں پوری دیت اور پشت، دونوں آنکھوں میں بھی پوری دیت ہے، ایک پیر کی آدھی دیت ہے، دماغ کے زخم اور پیٹ کے زخم میں ایک تہائی دیت ہے، اور وہ زخم جس سے ہڈی ٹوٹ جائے اس میں پندرہ اونٹ کی دیت ہے۔“
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف، [مكتبه الشامله نمبر: 2411]»
اس روایت کی سند ضعیف ہے لیکن کئی طرق سے مروی ہے۔ دیکھئے: [ابن حبان 6559]، [موارد الظمآن 793]
وضاحت: (تشریح حدیث 2402)
ابوداؤد وغیرہ میں ہے: اور ہاتھ پاؤں کی ہر انگلی کے عوض دس اونٹ کی دیت ہے، دانت کی دیت پانچ اونٹ، اور ایسے زخم جن سے ہڈی نظر آنے لگے اس میں پانچ اونٹ دیت ہے، اور آدمی کو عورت کے بدلے قتل کیا جائے، اور سونے والے ایک ہزار دینار دیت دیں۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف