سنن دارمي
من كتاب الديات
دیت کے مسائل
12. باب كَمِ الدِّيَةُ مِنَ الإِبِلِ؟
اونٹ میں دیت کتنی ہے
حدیث نمبر: 2402
أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ دَاوُدَ، قَالَ: حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ: أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَتَبَ إِلَى أَهْلِ الْيَمَنِ: "بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ: مِنْ مُحَمَّدٍ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى شُرَحْبِيلَ بْنِ عَبْدِ كُلَالٍ، وَالْحَارِثِ بْنِ عَبْدِ كُلَالٍ، وَنُعَيْمِ بْنِ عَبْدِ كُلَالٍ قِيَلِ ذِي رُعَيْنٍ وَمُعَافِرَ، وَهَمَدَانَ فَكَانَ فِي كِتَابِهِ: وَإِنَّ فِي النَّفْسِ الدِّيَةَ: مِائَةٌ مِنَ الْإِبِلِ".
سیدنا عمرو بن حزم رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اہلِ یمن کو جو مکتوب بھیجا اس میں لکھا تھا کہ: ”بسم الله الرحمٰن الرحیم، یہ خط ہے محمد اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے شرحبیل بن عبدکلال، حارث بن عبدکلال، نعیم بن عبدکلال، قیل ذی رعین و معافر اور ہمدان کے لئے کہ ایک جان کے قتل کی دیت سو اونٹ ہے۔“
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف، [مكتبه الشامله نمبر: 2410]»
اس روایت کی سند ضعیف ہے لیکن ابوداؤد میں اس کا صحیح شاہد موجود ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 4541]، [ابن ماجه 2630]، [ابن حبان 6011]، [الموارد 1526]
وضاحت: (تشریح احادیث 2400 سے 2402)
اس حدیث سے حدیث کی کتابت کا ثبوت ملا، خط کے شروع میں بسم اللہ لکھنا بھی سنّت ہے، (786) لکھنا جائز نہیں۔
نیز یہ کہ قتل کی دیت سو اونٹ ہیں۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف