حدثنا آدم، قال: حدثنا شعبة، قال: حدثنا ابو التياح قال: سمعت انس بن مالك يقول: كان النبي صلى الله عليه وسلم ليخالطنا، حتى يقول لاخ لي صغير: ”يا ابا عمير، ما فعل النغير؟.“حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو التَّيَّاحِ قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ يَقُولُ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيُخَالِطُنَا، حَتَّى يَقُولَ لأَخٍ لِي صَغِيرٍ: ”يَا أَبَا عُمَيْرٍ، مَا فَعَلَ النُّغَيْرُ؟.“
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ فرماتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے ساتھ گھل مل جاتے تھے حتی کہ میرے ایک چھوٹے بھائی سے فرماتے: ”اے ابوعمیر! تیری چڑیا نے کیا کیا؟۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، الأدب، باب الانبساط إلى الناس: 6129 و مسلم: 2150 و أبوداؤد: 4969 و الترمذي: 1989 و ابن ماجة: 3720»
حدثنا ابن سلام، قال: حدثنا وكيع، عن معاوية بن ابي مزرد، عن ابيه، عن ابي هريرة: اخذ النبي صلى الله عليه وسلم بيد الحسن او الحسين رضي الله عنهما، ثم وضع قدميه على قدميه، ثم قال: ”ترق.“حَدَّثَنَا ابْنُ سَلامٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي مُزَرِّدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ: أَخَذَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِ الْحَسَنِ أَوِ الْحُسَيْنِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، ثُمَّ وَضَعَ قَدَمَيْهِ عَلَى قَدَمَيْهِ، ثُمَّ قَالَ: ”تَرَقَّ.“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا حسن یا سیدنا حسین رضی اللہ عنہما کا ہاتھ پکڑا اور ان کے قدم اپنے قدم مبارک پر رکھے، پھر فرمایا: ”اوپر چڑھو۔“