نیکی اور سلوک کے مسائل نرمی اور اس شخص کے متعلق جس کی برائی سے بچا جائے۔
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اندر آنے کی اجازت مانگی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کو اجازت دو، یہ اپنے کنبے میں ایک برا شخص ہے۔ جب وہ اندر آیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے نرمی سے باتیں کیں۔ ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ یا رسول اللہ! آپ نے تو اس کو ایسا فرمایا تھا، پھر اس سے نرمی سے باتیں کیں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے عائشہ! برا شخص اللہ تعالیٰ کے نزدیک قیامت میں وہ ہو گا جس کو لوگ اس کی بدگمانی کی وجہ سے چھوڑ دیں۔
|