نیکی اور سلوک کے مسائل جو کانٹا یا کوئی مصیبت مومن کو پہنچتی ہے (اس کا ثواب)۔
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ اور سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ مومن کو جب کوئی تکلیف یا ایذا یا بیماری یا رنج ہو یہاں تک کہ فکر جو اس کو ہوتی ہے اس سے بھی تو اس کے گناہ مٹ جاتے ہیں۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب یہ آیت اتری کہ ”جو کوئی برائی کرے گا، اس کو اس کا بدلہ ملے گا“ تو مسلمانوں پر بہت سخت گزرا (کہ ہر گناہ کے بدلے ضرور عذاب ہو گا)۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میانہ روی اختیار کرو اور ٹھیک راستہ کو ڈھونڈو اور مسلمان کو (پیش آنے والی) ہر ایک مصیبت (اس کے لئے) گناہوں کا کفارہ ہے، یہاں تک کہ ٹھوکر اور کانٹا بھی (لگے تو بہت سے گناہوں کا بدلہ دنیا ہی میں ہو جائے گا اور امید ہے کہ آخرت میں مؤاخذہ نہ ہو گا)۔
|