مختصر صحيح مسلم
نیکی اور سلوک کے مسائل
نرمی اور اس شخص کے متعلق جس کی برائی سے بچا جائے۔
حدیث نمبر: 1789
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اندر آنے کی اجازت مانگی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کو اجازت دو، یہ اپنے کنبے میں ایک برا شخص ہے۔ جب وہ اندر آیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے نرمی سے باتیں کیں۔ ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ یا رسول اللہ! آپ نے تو اس کو ایسا فرمایا تھا، پھر اس سے نرمی سے باتیں کیں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے عائشہ! برا شخص اللہ تعالیٰ کے نزدیک قیامت میں وہ ہو گا جس کو لوگ اس کی بدگمانی کی وجہ سے چھوڑ دیں۔