دیگر صحابہ کی فضیلت کا بیان سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کی فضیلت کا بیان۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میری ماں مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لائی اور اپنی اوڑھنی یا دوپٹہ کو دو حصوں میں پھاڑ کر مجھے اس میں سے آدھی کا تہبند بنا دیا تھا اور آدھی اوپر کی چادر۔ اور کہنے لگی کہ یا رسول اللہ! یہ انس میرا چھوٹا بیٹا ہے، اسے میں آپ کے پاس آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت کے لئے لائی ہوں آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کے لئے دعا کیجئے۔ پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے اللہ! اس کے مال اور اولاد میں کثرت فرما۔ سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میرا مال بہت زیادہ ہے اور آج میرے بیٹے اور پوتے سو سے زیادہ ہیں۔ (اس میں خاندانی منصوبہ بندی کا رد ہے کیونکہ اسلام زیادہ اولاد کو اچھا سمجھتا ہے)
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گزر رہے تھے کہ میری ماں ام سلیم رضی اللہ عنہا نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آواز سنی تو کہنے لگی کہ میرے ماں باپ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر قربان ہوں، یہ چھوٹا انس ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے لئے تین دعائیں کیں۔ دو تو میں دنیا میں پا چکا اور ایک کی آخرت میں امید رکھتا ہوں۔
ثابت، سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا میں (اپنے ہم عمر) بچوں کے ساتھ کھیل رہا تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس تشریف لائے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں سلام کیا اور مجھے کسی کام کے لئے بھیجا۔ میں اپنی ماں کے پاس دیر سے گیا تو میری ماں نے کہا کہ تو نے دیر کیوں کی؟ میں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے ایک کام کے لئے بھیجا تھا۔ وہ بولی کہ کیا کام تھا؟ میں نے کہا کہ وہ بھید ہے۔ میری ماں بولی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا بھید کسی سے نہ کہنا۔ سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اللہ کی قسم اگر وہ بھید میں کسی سے کہتا تو اے ثابت! تجھ سے کہتا۔
|