دل کو نرم کرنے والی باتوں کا بیان दिल को नरम करने वाली बातों के बारे में حوض کوثر کا بیان۔
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میرا حوض (کوثر، طول و عرض میں) مہینے کی مسافت کا ہے۔ پانی اس کا دودھ سے زیادہ سفید اور مشک سے زیادہ خوشبودار ہے اور آبخورے (پینے کے برتن جیسے جام، پیالہ وغیرہ) اس کے ایسے ہیں جیسے آسمان کے ستارے، جس نے اس میں سے (ایک دفعہ) پی لیا وہ پھر کبھی پیاسا نہ ہو گا۔“
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہارے سامنے میرا حوض (کوثر) ہو گا۔ وہ اتنا بڑا ہے جتنا جرباء سے اذرح تک کا فاصلہ۔“
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میرے حوض کی مقدار اتنی ہے جتنی ایلہ سے صنعا تک (کی مسافت ہے۔ اور یہ دونوں شہر ملک یمن میں واقع ہیں) اور اس کے کوزے (پینے پلانے کے برتن) اس قدر ہیں جتنے آسمان کے ستارے۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قیامت کے دن حوض پر میں کھڑا ہوا ہوں گا۔ ایک گروہ آئے گا، جب میں ان کو پہچان لوں گا تو میرے اور ان کے درمیان سے شخص (فرشتہ) نکل کر (ان لوگوں سے) کہے گا کہ چلو۔ میں کہوں گا کہ ان کو کدھر لے چلے؟ وہ کہے گا دوزخ کی طرف، اللہ کی قسم (اور کہاں)۔ میں کہوں گا کہ اس کا کیا سبب ہے؟ وہ کہے گا کہ یہ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد (دین سے) الٹے پاؤں پھر گئے تھے (اور اللہ کے احکامات کو پس پشت ڈال دیا تھا)۔ پھر (ان کے بعد) ایک اور گروہ آئے گا اور جب میں ان کو پہچان لوں گا (کہ میری امت کے لوگ ہیں) تو میرے اور ان کے درمیان ایک شخص (فرشتہ) نکلے گا اور کہے گا کہ چلو۔ میں کہوں گا کہ ان کو کہاں لے جاؤ گے؟ وہ کہے گا دوزخ کی طرف میں کہوں گا کیوں؟ وہ کہے گا کہ یہ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد دین سے الٹے پاؤں پھر گئے تھے۔“ (اور اللہ کے احکامات کو پشت ڈال دیا تھا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پھر ان میں سے بہت ہی تھوڑے (لوگ) بچیں گے۔“
سیدنا حارثہ بن وہب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حوض کوثر کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: ”اس کا طول اتنا ہے جیسے مدینہ سے صنعاء یمن تک (کی مسافت)۔“
|