فضائل قرآن کے بیان میں क़ुरआन की फ़ज़ीलत के बारे में جبرائیل علیہ السلام نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے قرآن کا دور کیا کرتے (یعنی قرآن پڑھایا کرتے تھے)۔
سیدہ فاطمۃالزہراء رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے آہستہ (آواز) سے فرمایا: ’ جبرائیل علیہ السلام ہر سال قرآن کا ایک بار دور میرے ساتھ کیا کرتے تھے اور اس سال دو بار دور کیا، میں سمجھتا ہوں کہ میری موت کا وقت آن پہنچا ہے۔“
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ اللہ کی قسم میں نے قرآن کی ستر سے زیادہ سورتیں خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دھن مبارک سے سیکھی ہیں۔
سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہما ہی روایت ہے کہ وہ (شام کے شہر) حمص میں تھے، وہاں انھوں نے سورۃ یوسف پڑھی تو ایک شخص نے کہا کہ یہ سورت اس طرح نہیں اتری (جس طرح تم نے پڑھی) سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہما نے کہا کہ میں نے یہ سورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے پڑھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بہت اچھی پڑھی۔“ اور (سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہما نے) اس کے منہ سے شراب کی بو محسوس کی تو فرمایا: ”کیا ادھر تو کتاب اللہ کو جھٹلاتا ہے اور ادھر شراب کے مزے اڑاتا ہے؟ پھر اس کو حد لگائی۔
|