ظلم اور مال غصب کرنے کے بیان میں ज़ुल्म और दौलत हड़पने के बारे में اس کا گناہ جو کسی جھوٹی بات میں دیدہ و دانستہ کسی سے جھگڑا کرے۔
ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے حجرہ کے دروازے پر جھگڑے کی آواز سنی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لے گئے (مقدمہ پیش ہوا) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں بھی ایک بشر ہوں (غیب نہیں جانتا) میرے پاس جھگڑنے والے لوگ فیصلہ کروانے آتے ہیں تو شاید تم میں ایک شخص باعتبار دوسرے کے زیادہ چرب زبان ہو تو میں سمجھتا ہوں کہ اسی نے سچ کہا ہے تو میں اس سبب سے اسی کے موافق فیصلہ کر دیتا ہوں۔ پس اگر میں (نادانستہ طور پر) کسی کو کسی دوسرے مسلمان کا حق دلا دوں تو (وہ سمجھ لے کہ) یہ دوزخ کا ایک ٹکڑا ہے اب چاہے لے اور چاہے اسے چھوڑ دے۔
|