Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

مختصر صحيح بخاري
ظلم اور مال غصب کرنے کے بیان میں
اس کا گناہ جو کسی جھوٹی بات میں دیدہ و دانستہ کسی سے جھگڑا کرے۔
حدیث نمبر: 1123
ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے حجرہ کے دروازے پر جھگڑے کی آواز سنی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لے گئے (مقدمہ پیش ہوا) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں بھی ایک بشر ہوں (غیب نہیں جانتا) میرے پاس جھگڑنے والے لوگ فیصلہ کروانے آتے ہیں تو شاید تم میں ایک شخص باعتبار دوسرے کے زیادہ چرب زبان ہو تو میں سمجھتا ہوں کہ اسی نے سچ کہا ہے تو میں اس سبب سے اسی کے موافق فیصلہ کر دیتا ہوں۔ پس اگر میں (نادانستہ طور پر) کسی کو کسی دوسرے مسلمان کا حق دلا دوں تو (وہ سمجھ لے کہ) یہ دوزخ کا ایک ٹکڑا ہے اب چاہے لے اور چاہے اسے چھوڑ دے۔