شکار کی جزا کا بیان शिकार के मसलों के बारे में جو شخص کعبہ تک پیدل جانے کی منت مانے۔ “ कोई काअबा तक चलने की मन्नत माने ”
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بوڑھے آدمی کو دیکھا کہ وہ اپنے دو بیٹوں کے درمیان چلایا جا رہا تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا: ”اس کو کیا ہوا ہے؟“ لوگوں نے عرض کی کہ اس نے پیدل جانے کی نذر مانی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ اس کی جان کو تکلیف دینے سے بےنیاز ہے۔“ اور اس بوڑھے کو حکم دیا کہ سوار ہو کر چلے۔
سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میری بہن نے بیت اللہ تک پیدل جانے کی نذر مانی اور مجھ سے کہا کہ میں اس بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کروں۔ چنانچہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس کو چاہیے کہ تھوڑا پیدل بھی چلے اور سوار بھی ہو۔“
|