شکار کی جزا کا بیان शिकार के मसलों के बारे में عورتوں کا حج کرنا۔ “ महिलाओं का हज्ज ”
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب اپنے حج سے واپس آئے تو ام سنان انصاریہ سے فرمایا: ”تم کو حج سے کس چیز نے روکا؟“ انھوں نے عرض کی کہ فلاں شخص نے (اپنے شوہر کی نسبت کہا) ہمارے پاس دو اونٹ پانی بھرنے والے تھے، ایک پر تو وہ حج کرنے چلے گئے اور دوسرا ہماری زمین کو سیراب کرتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اچھا تم عمرہ کر لو اس لیے کہ رمضان میں عمرہ کرنا میرے ساتھ حج کرنے کے برابر ہے۔“
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بارہ غزوات میں شریک ہوئے، کہتے تھے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے چار باتیں سنی ہیں، وہ مجھے اچھی معلوم ہوئیں اور بھلی لگیں (وہ باتیں یہ ہیں): ”کوئی عورت بغیر اپنے شوہر یا محرم کے دو دن کا سفر نہ کرے اور دو دنوں میں یعنی عیدالفطر اور عیدالاضحی میں روزہ نہ رکھنا چاہیے اور دو نمازوں کے بعد یعنی عصر کی نماز کے بعد غروب آفتاب تک اور صبح کی نماز کے بعد طلوع آفتاب تک کوئی نماز نہیں پڑھنی چاہیے اور سفر نہ کرنا چاہیے مگر تین مسجدوں کی طرف مسجدالحرام (یعنی کعبہ) اور میری مسجد یعنی مسجدنبوی اور مسجدالاقصیٰ یعنی بیت المقدس۔
|