شکار کی جزا کا بیان शिकार के मसलों के बारे में احرام والے شخص کو چاہیے کہ وہ شکار کرنے میں کسی غیر احرام والے شخص کی اعانت نہ کرے۔ “ एहराम वाले को शिकार करने में बिना एहराम वाले की मदद नहीं करनी चाहिए ”
سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ ہی ایک روایت میں کہتے ہیں کہ ہم لوگ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ مقام قاحہ میں مدینہ سے تین میل کے فاصلے پر تھے اور ہم میں سے کچھ لوگ احرام کی حالت میں تھے اور کچھ بغیر احرام کے تھے اور پھر پوری حدیث بیان کی دیکھیں باب: اگر بغیر احرام کے آدمی شکار کرے اور احرام والے کو ہدیتاً دے تو احرام والے کے لیے اس کا کھانا جائز ہے۔۔۔) بیان کی۔
|