شکار کی جزا کا بیان शिकार के मसलों के बारे में میت کی طرف سے حج اور نذر کا ادا کرنا اور مرد کا عورت کی طرف سے حج کرنا۔ “ मृतक की ओर से हज्ज करना और नज़र पूरी करना और महिला की ओर से पुरुष का हज्ज करना ”
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ قبیلہ جہینہ کی ایک عورت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی اور اس نے عرض کی کہ میری ماں نے یہ نذر مانی تھی کہ وہ حج کرے گی مگر حج نہ کرنے پائی تھی کہ مر گئی، لہٰذا کیا میں اس کی طرف سے حج کر لوں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں تم اس کی طرف سے حج کر لو، بتاؤ! اگر تمہاری ماں پر کچھ قرض ہوتا تو کیا تم اسے ادا کرتی کہ نہیں؟ پس اللہ تعالیٰ کا قرض ادا کرو کیونکہ اللہ تعالیٰ اس بات کا سب سے زیادہ حقدار ہے کہ اس کا قرض ادا کیا جائے۔“
|