المبتدا والانبياء وعجائب المخلوقات ابتدائے (مخلوقات)، انبیا و رسل، عجائبات خلائق जगत निर्माण, नबी और रसूलों का ज़िक्र और चमत्कार اللہ تعالیٰ کی ایک مٹھی میں جنتی اور ایک مٹھی میں جہنمی “ अल्लाह तआला की एक मुट्ठी में जन्नत और दूसरी में जहन्नम ”
ابونضرہ کہتے ہیں: ایک صحابی بیمار ہو گئے، اس کے ساتھی اس کی تیماری داری کرنے کے لیے اس کے پاس گئے، وہ رونے لگ گیا۔ اس سے پوچھا گیا: اللہ کے بندے! کیوں رو رہے ہو؟ کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تجھے یہ نہیں کہا تھا کہ ”اپنی مونچھیں کاٹ دو اور پھر اسی چیز پر برقرار رہنا، یہاں تک کہ مجھے آ ملو۔“؟ اس نے کہا: کیوں نہیں، (آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے واقعی یہ بشارت مجھے دی تھی) لیکن میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ بھی فرماتے ہوئے سنا کہ بیشک اللہ تبارک و تعالیٰ نے دائیں ہاتھ سے (اپنے بندوں کی) کی ایک مٹھی بھری اور فرمایا کہ اس مٹھی والے (جنت) کے لیے ہیں اور مجھے کسی کی کوئی پرواہ نہیں ہے، پھر دوسرے ہاتھ سے دوسری مٹھی بھری اور فرمایا کہ اس مٹھی والے (جہنم) کے لیے ہیں اور میں کسی کی کوئی پروا نہیں کرتا۔“ ( میرے رونے کی وجہ یہ فکر ہے کہ) میں یہ نہیں جانتا کہ میں کس مٹھی میں ہوں گا۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بیشک اللہ تعالیٰ نے ایک مٹھی بھری اور فرمایا: یہ میری رحمت سے جنت میں ہوں گے اور دوسری مٹھی بھری اور فرمایا: یہ جہنم میں ہوں گے اور میں کوئی پروا نہیں کرتا۔“
|