الايمان والتوحيد والدين والقدر ایمان توحید، دین اور تقدیر کا بیان तौहीद पर ईमान, दीन और तक़दीर کوئی بیماری متعدی نہیں ہے «صفر» اور «غول» کی حقیقت “ छूतछात का रोग ، बुरी फ़ाल ، नहूसत और नज़र लगने के बारे में ”
سیدنا سائب بن یزید بن اخت نمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی بیماری متعدی نہیں ہے، نہ ہی صفر کچھ ہے اور نہ الو (وغیرہ کی نفع و نقصان میں کوئی حقیقت ہے)۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی بیماری متعدی نہیں، نہ فال بد کوئی چیز ہے، البتہ مجھے نیک فال پسند ہے۔“
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی بیماری متعدی نہیں ہے، نہ فال بد کوئی چیز ہے اور تین چیزوں میں بدشگونی (یا نحوست) ہوتی ہے: بیوی، گھوڑا اور گھر۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی بیماری متعدی نہیں، نہ برے شگون کی کوئی حقیقت ہے اور نظر لگنا حق ہے۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بیماری متعدی نہیں اور نہ ہی بدشگونی ہے اور صفر کا مہینہ منحوس ہے نہ ہی الو (کی کوئی حقیقت ہے)۔“ ایک بدو نے کہا: تو پھر ایک اونٹ جب ریت میں ہرن کی طرح چل رہا ہوتا ہے (یعنی صحت مند ہوتا ہے)، لیکن جب خارشی اونٹ اس سے خلط ملظ ہوتا ہے تو اسے بھی خارش لگ جاتی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(اچھا یہ بتلاؤ کہ) پہلے اونٹ کو خارش کس نے لگائی؟“
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی بیماری متعدی نہیں، نہ فال بد کی کوئی حقیقت ہے اور نہ کوئی غول ہے۔“
سعید بن مسیب کہتے ہیں: میں نے سیدنا سعد بن ابووقاص رضی اللہ عنہ سے بدشگونی کے بارے میں پوچھا: انہوں نے مجھے جھڑک دیا اور کہا: تجھے یہ کس نے بیان کیا؟ میں نے ناپسند کیا کہ بیان کرنے والے کا نام بتاؤں۔ پھر کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہ کوئی بیماری متعدی ہے، نہ کوئی بدفال ہے اور نہ الو کا بولنا کوئی اثر رکھتا ہے، اگر بدشگونی ہوتی تو گھوڑے، بیوی اور گھر میں ہوتی۔ جب تم سنو کہ فلاں علاقے میں طاعون کی بیماری پھیل گئی ہے تو وہاں نہ جاؤ اور اگر تم اسی علاقہ میں ہو تو وہاں سے مت نکلو۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہ کوئی بیماری متعدی ہے، نہ کوئی فال بد ہے، نہ الو کے بولنے کا اثر ہے اور نہ کوئی صفر ہے اور کوڑھی سے اس طرح بھاگ جس طرح شیر (سے بچنے کے لیے) بھاگتا ہے۔“
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی بیماری متعدی نہیں اور نہ کوئی بدفال کی حقیقت ہے، البتہ مجھے نیک فال یعنی (حوصلہ دلانے والی) اچھی بات پسند ہے۔“
ابوزناد کہتے ہیں: مجھے صحابہ کرام کے پسندیدہ، قناعت پسند بیٹوں، جو اعلیٰ و اولی لوگ تھے، نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہ کوئی بیماری متعدی ہے، نہ الو کے بولنے کا کوئی اثر ہے، نہ کوئی صفر ہے اور کوڑھی سے ایسے بچو جیسے شیر سے بچا جاتا ہے۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مریض کو صحت مند پر پیش نہ کیا جائے۔“
|