نوافل و سنن کا بیان नफ़िल और सुन्नतें نفل نماز بیٹھ کر پڑھی جا سکتی ہے “ नफ़िल नमाज़ बैठ कर पढ़ी जा सकती है ”
ام المؤمنین سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بیٹھ کر نفل پڑھتے ہوئے کبھی نہیں دیکھا حتٰی کہ آپ اپنی وفات سے ایک سال پہلے بیٹھ کر نوافل پڑھنے لگے، آپ ترتیل سے (ٹھہر ٹھہر کر) سورت پڑھتے تھے حتیٰ کہ آپ کی ترتیل کے سبب وہ سورت اپنے سے طویل سورت سے بھی طویل تر ہو جاتی۔
تخریج الحدیث: «7- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 137/1، ح 307، ك 8، ب 7، ح 21) التمهيد 220/6، الاستذكار: 277، أخرجه مسلم (733) من حديث مالك به.»
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھے بیٹھے (نفل) نماز پڑھتے اور قرأت بھی بیٹھے ہوئے ہی کرتے تھے پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قرات سے تیس یا چالیس آیتوں کی مقدار باقی رہتی تو اٹھ کر قرأت کرتے، پھر حالت قیام سے ہی رکوع کرتے پھر سجدہ کرتے اور دوسری رکعت میں بھی اسی طرح کرتے تھے۔
تخریج الحدیث: «378- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 138/1، ح 309، ك 8 ب 7 ح 23) التمهيد 169/19، 165/21، الاستذكار: 279، و أخرجه البخاري (1119) و مسلم (731/112) من حديث مالك به.»
اور اسی سند کے ساتھ (سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے) روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو رات کی نماز کبھی بیٹھ کر پڑھتے ہوئے نہیں دیکھا حتیٰ کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم بڑی عمر کے ہوئے تو آپ بیٹھ کر قرأت کرتے، پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع کا رادہ کرتے تو کھڑے ہو کر تیس یا چالیس کے قریب آیتیں پڑھتے پھر رکوع کرتے تھے۔
تخریج الحدیث: «455- الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 137/1 ح 308، ك 8 ب 7 ح 22) التمهيد 121/22، الاستذكار: 278، و أخرجه البخاري (1118) من حديث مالك به.»
|