ایمان و عقائد کے مسائل ईमान और विश्वास के नियम خارجیوں کا بیان “ ख़ारजियों यानि नई क़ौम ( जाती ) के बारे में ”
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”تم میں ایسی قوم نکلے گی کہ تم اپنی نمازوں کو ان کی نمازوں کی نسبت، اپنے روزوں کو ان کے روزوں کے مقابلے میں اور اپنے عمل کو ان کے عمل کے مقابلے میں حقیر سمجھو گے، وہ قرآن پڑھیں گے (لیکن) وہ ان کے حلق سے نیچے نہیں اترے گا، وہ دین سے اس طرح نکل جائیں جیسے تیر اپنے شکار سے پار نکل جاتا ہے۔ تم تیر کی اَنّی (پھل) دیکھو تو اس میں کچھ (خون وغیرہ) نہ پاؤ، اگر تیر کی لکڑی دیکھو تو اس میں بھی کچھ نہ پاؤ، اگر اس کا پر دیکھو تو اس میں کچھ نشان نہ پاؤ اور تیر کے سوفار (جہاں کمان کی تان ٹکتی ہے) کے بارے میں شک کرو (کہ اس میں کوئی اثر ہے یا نہیں)۔“
تخریج الحدیث: «491- الموطأ (رواية يحيیٰي بن يحيیٰي 204/1، 205 ح 479، ك 15 ب 4 ح 10) التمهيد 320/23، وقال: ”هذا حديث صحيح الإسناد ثابت“، الاستذكار: 448 و أخرجه البخاري (5058) من حديث مالك به.»
|