ایمان و عقائد کے مسائل ईमान और विश्वास के नियम بارش کا اختیار صرف اللہ تعالیٰ کے پاس ہے “ केवल अल्लाह के पास बारिश करने का अधिकार है ”
سیدنا زید بن خالد الجہنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حدیبیہ کے مقام پر رات کی بارش کے بعد صبح کی نماز پڑھائی، پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز سے سلام پھیرا تو لوگوں کی طرف متوجہ ہو کر فرمایا: ”کیا تمہیں پتا ہے کہ تمہارے رب نے کیا کہا ہے؟“ لوگوں نے کہا: اللہ اور اس کا رسول سب سے زیادہ جانتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(اللہ فرماتا ہے:) میرے بندوں میں سے کچھ بندوں نے صبح اس حال میں کی ہے کہ ان میں سے کچھ مومن ہیں اور کچھ کافر۔ جو شخص کہتا ہے کہ اللہ کے فضل اور رحمت کی وجہ سے بارش ہوئی ہے تو یہ شخص مجھ پر ایمان لانے والا (مومن) ہے اور ستاروں کا انکار کرنے والا ہے۔ اور جو کہتا ہے کہ فلاں ستارے کی وجہ سے بارش ہوئی ہے تو یہ شخص میرا انکار کرنے والا اور ستاروں پر ایمان لانے والا ہے۔“
تخریج الحدیث: «274- متفق عليه، الموطأ (رواية يحيیٰي بن يحيیٰي 192/1 ح 452، ك 13 ب 3 ح 4) التمهيد 283/16، الاستذكار: 421 و أخرجه البخاري (846) مسلم (71) من حديث مالك به. من رواية يحيي بن يحيي.»
|