ابو الدرداء رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے سورۃ الکہف کی ابتدائی تین آیات پڑھیں وہ دجال کے فتنہ سے بچا لیا گیا“۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
وضاحت: ۱؎: یعنی اس کی موجودگی میں دجال کا ظہور ہو بھی جائے تو بھی وہ اللہ کی رحمت اور ان آیات کی برکت سے وہ دجال کے فتنہ سے محفوظ رہے گا۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/المسافرین 44 (809)، سنن ابی داود/ الملاحم 14 (4323) (تحفة الأشراف: 10963) (صحیح) (مؤلف کے الفاظ ”ثلاث آیات“ کے ساتھ یہ روایت شاذ ہے، مؤلف کے سوا سب کے یہاں ”عشر آیات“ ہی کے الفاظ ہیں)»
قال الشيخ الألباني: صحيح بلفظ: " من حفظ عشر آيات...... "، وهو بلفظ الكتاب شاذ، الصحيحة (582)، الضعيفة (1336) // صحيح الجامع الصغير (6201)، ضعيف الجامع الصغير (5765) //
قال الشيخ زبير على زئي: (2886) شاذ والصواب ما رواه مسلم (809) بلفظ: ”عشر آيات“
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4323
´دجال کے نکلنے کا بیان۔` ابوالدرداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے سورۃ الکہف کی ابتدائی دس آیتیں یاد کر لیں وہ دجال کے فتنہ سے محفوظ رہے گا۔“ ابوداؤد کہتے ہیں: اسی طرح ہشام دستوائی نے قتادہ سے روایت کیا ہے مگر اس میں ہے: ”جس نے سورۃ الکہف کی آخری آیتیں یاد کیں“، شعبہ نے بھی قتادہ سے ”کہف کے آخر“ سے کے الفاظ روایت کئے ہیں۔ [سنن ابي داود/كتاب الملاحم /حدیث: 4323]
فوائد ومسائل: حفظ کرنے سے مراد ان کو اپنا ورد بنانا ہے بالخصوص ہر جمعے کے دن تلاوت کرنا، جیسے دیگر روایات میں آتا ہے۔ اور عدد میں بھی یہ روایت زیادہ ہے۔ نیز سابقہ حدیثِ نواس بھی اسکی موید ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4323
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1883
حضرت ابوالدرداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو انسان سورہ کہف کی پہلی دس آیات یاد کرے گا وہ فتنہ دجال سے محفوظ رہے گا۔“[صحيح مسلم، حديث نمبر:1883]
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: سورۃ کہف کی ابتدائی دس آیات میں جو تمہیدی مضمون ہے اور اس کے ساتھ اصحاب کہف کا واقعہ بیان کیا گیا ہے، اس میں ہر دجالی فتنہ کا توڑ ہے کیونکہ اس میں زمین اور اس کے سازو سامان کی رنگینی اور دلکشی کا نقشہ کھینچ کر اس کے عارضی اور فنا پذیر ہونے کا دلنشین انداز میں تذکرہ کیا گیا ہے اور جس دل کو ان آیات میں بیان کردہ حقائق اور مضامین کا یقین نصیب ہو جائے گا وہ دل کسی دجالی فتنہ سے متاثر نہ ہو گا اس طرح جو مسلمان ان آیات کی اس خاصیت اور برکت پر یقین رکھتے ہوئے ان کو اپنے دل و دماغ میں جگہ دے گا۔ اور ان کی تلاوت کرتا رہے گا، وہ (اصحاب کہف) کی طرح محفوظ رہے گا۔
اس سند سے بھی اسے ابوالدرداء رضی الله عنہ نے اسی سند کے ساتھ اسی طرح روایت کی ہے۔
تخریج الحدیث: «انظر ماقبلہ (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح بلفظ: " من حفظ عشر آيات...... "، وهو بلفظ الكتاب شاذ، الصحيحة (582)، الضعيفة (1336) // صحيح الجامع الصغير (6201)، ضعيف الجامع الصغير (5765) //