كِتَاب الْأَضَاحِيِّ قربانی کے احکام و مسائل 2. باب سِنِّ الأُضْحِيَةِ: باب: قربانی کی عمر کا بیان۔
حضرت جا بر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: صرف مسنہ (دودانتا) جا نور کی قربانی کرو ہاں! اگر تم کو دشوار ہو تو ایک سالہ دنبہ یا مینڈھا ذبح کر دو۔"
ابو زبیر نے حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ کو کہتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں قربانی کے دن مدینہ میں نما ز پڑھا ئی کچھ لوگوں نے جلدی کی اور قربانی کر لی۔ان کا خیال تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قربانی کر لی ہو ئی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ جس نے آپ (کے نماز اور خطبے سے فارغ ہو نے) سے پہلے قربانی کر لی وہ ایک اور قربانی کریں۔اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے کوئی شخص قربانی نہ کرے۔
قتیبہ بن سعید اور محمد بن رمح نے لیث سے انھوں نے یزید بن ابی حبیب سے انھوں نے ابو خیر سے انھوں نے حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں کچھ بکریاں عطا کیں کہ وہ ان کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھیوں میں قربانی کے لیے تقسیم کر دیں۔آخر میں بکری کا ایک سالہ بچہ رہ گیا انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا ذکر کیا تو آپ نے فرما یا: " اس کی قربانی تم کر لو۔قتیبہ نے (اصحابہ کے بجا ئے) علی صحابتہ آپ کے صحابہ میں (تقسیم کردیں۔) "کے الفاظ کہے۔
ہشام دستوائی یحییٰ بن ابی کیثر سے انھوں نے بعجہ جہنی سے انھوں نے حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ جہنی رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمارے درمیان قربانی کے کچھ جا نور بانٹے تو مجھے ایک سالہ بھیڑ یا بکری ملی۔ میں نے عرض کی: اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میرے حصے میں ایک سالہ بھیڑ یا بکری آئی ہے آپ نے فرما یا: " اسی کی قربانی کردو۔
معاویہ بن سلام نے کہا: مجھے یحییٰ بن ابی کثیر نے حدیث بیان کی، کہا مجھے بعجہ بن عبد اللہ نے بتا یا کہ حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ نے انھیں خبر دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ساتھیوں میں قربانی کے جا نور تقسیم کیے۔اسی (سابقہ) حدیث کے ہم معنی۔
|