صحيح مسلم
كِتَاب الْأَضَاحِيِّ
قربانی کے احکام و مسائل
2. باب سِنِّ الأُضْحِيَةِ:
باب: قربانی کی عمر کا بیان۔
حدیث نمبر: 5086
وحَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ ، حَدَّثَنَا يَحْيَي يَعْنِي ابْنَ حَسَّانَ ، أَخْبَرَنَا مُعَاوِيَةُ وَهُوَ ابْنُ سَلَّامٍ ، حَدَّثَنِي يَحْيَي بْنُ أَبِي كَثِيرٍ ، أَخْبَرَنِي بَعْجَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، أَنَّ عُقْبَةَ بْنَ عَامِرٍ الْجُهَنِيَّ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَسَمَ ضَحَايَا بَيْنَ أَصْحَابِهِ بِمِثْلِ مَعْنَاهُ.
معاویہ بن سلام نے کہا: مجھے یحییٰ بن ابی کثیر نے حدیث بیان کی، کہا مجھے بعجہ بن عبد اللہ نے بتا یا کہ حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ نے انھیں خبر دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ساتھیوں میں قربانی کے جا نور تقسیم کیے۔اسی (سابقہ) حدیث کے ہم معنی۔
حضرت عقبہ بن عامر جہنی رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ساتھیوں میں قربانی کے جانور تقسیم فرمائے، اوپر کی روایت کے ہم معنی ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
صحیح مسلم کی حدیث نمبر 5086 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5086
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
بعض روایات میں یہ تصریح موجود ہے کہ اس کی رخصت تمہارے ہی لیے ہے،
کیونکہ آپ ﷺ نے خود ہی یہی جانور انہیں دیا تھا،
یہی رخصت آپ ﷺ نے ابوبردہ رضی اللہ تعالی عنہ اورعقبہ رضی اللہ تعالی عنہ کی طرح حضرت زید بن خالد رضی اللہ عنہ کو دی تھی۔
(شرح نووی،
تکملہ ج ص 560)
تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 5086