كِتَاب صِفَةِ الْقِيَامَةِ وَالْجَنَّةِ وَالنَّارِ قیامت اور جنت اور جہنم کے احوال 14. باب مَثَلُ الْمُؤْمِنِ كَالزَّرْعِ وَمَثَلُ الْكَافِرِ كَشَجَرِ الأَرْزِ: باب: مومن اور کافر کی مثال۔
۔ عبدالاعلیٰ نے ہمیں معمر سے حدیث بیان کی، انھوں نے زہری سے، انہوں نے سعید سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " مومن کی مثال کھیتی کی طرح ہے۔ ہوا مسلسل اس کو (ایک یا دوسری طرف) جھکاتی رہتی ہے اور مومن پر مسلسل مصیبتیں آتی رہتی ہیں، اور منافق کی مثال ودیوار درخت کی طرح ہے (جس کا تناؤ ہوا میں بھی تن کرکھڑا رہتا ہے)۔بلتا نہیں حتیٰ کہ (ایک ہی بار) اسے کاٹ کر گرادیاجاتا ہے۔
عبدالرزاق نے کہا: ہمیں معمر نے زہری سے اسی سند کے ساتھ خبر دی مگر عبدالرزاق کی حدیث میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان: "اسے جھکاتی رہتی ہے"کے بجائے"اسے موڑتی رہتی ہے"کے الفاظ ہیں۔
زکریا بن ابی زائدہ نے سعد بن ابراہیم سے روایت کی، انھوں نے کہا: مجھے کعب بن مالک رضی اللہ عنہ کے بیٹے نے اپنے والد کعب بن مالک رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "مومن کی مثال کھیتی کے باریک تیلی جیسے تنے کی ہے۔ہوا اسے موڑ دیتی، ایک مرتبہ زمین پر لٹادیتی ہے اور دوسری مرتبہ اسے سیدھا کریتی ہے، یہاں تک کہ وہ پیلا ہوکر خشک ہوجاتا ہے اور کافر کی مثال ویودار درخت کی سی ہے جو اپنی جڑوں پر تن کر کھڑا ہوتا ہے، اسے کوئی چیز موڑ نہیں سکتی، یہاں تک کہ اس کا اکھڑ کاگرنا ایک ہی بار ہوتا ہے۔"
زہیر بن حرب نے مجھے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں بشر بن سری اور عبدالرحمان بن مہدی نے حدیث بیان کی، دونوں نے کہا: ہمیں سفیان بن عینیہ نے سعد بن ابراہیم سے، انھوں نے عبدالرحمان بن کعب بن مالک سے، انھوں نے اپنے والد سے حدیث بیان کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛"مومن کی مثال کھیتی کے تیلی نمانرم تنے کی سی ہے جس کو ہوا موڑتی رہتی ہے، کبھی اس کو لٹا دیتی ہے اور کبھی کھڑا کردیتی ہے، حتیٰ کہ اس (کے پک کرکٹنے) کا وقت آجاتا ہے، اور منافق کی مثال ویودار کے مضبوط جڑوں والے درخت کی طرح ہے، اس پر (ایسی) کوئی مشکل نہیں آتی، حتیٰ کہ ایک ہی دفعہ وہ جڑوں سے اکھڑ (کرگر) جاتا ہے۔"
محمد بن حاتم اور محمود بن غیلان نے مجھے یہی حدیث بیان کی، دونوں نے کہا: ہمیں بشر بن سری نے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: ہمیں سفیان نے سعد بن ابراہیم سے حدیث بیان کی، انھوں نے عبداللہ بن کعب بن مالک سے، انھوں نے ا پنے والد سے، اورانھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، مگر محمود نے بشر سے اپنی روایت میں کہا: "کافر کی مثال ویودار کے درخت کی طرح ہے۔"اور ابن حاتم نے"منافق کی مثال" کہا، جس طرح زہیر نے کہا ہے۔
محمد بن بشار اور عبداللہ بن ہاشم نے ہمیں حدیث بیان کی، دونوں نے کہا: ہمیں یحییٰ قطان نے سفیان سے، انھوں نے سعد بن ابراہیم سے حدیث بیان کی۔ابن ہاشم نے کہا: عبداللہ بن کعب بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے اپنے والد سے روایت کی اور ابن بشار نے کہا: ابن کعب بن مالک رضی اللہ عنہ سے ر وایت ہے انھوں نے اپنے والد سے۔انھوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، جیسے ان سب کی حدیث ہے۔اور ان دونوں نے اپنی حدیث میں کہا: یحییٰ سے روایت ہے: "اورکافر کی مثال ویودار کے درخت جیسی ہے۔"
|