صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب صِفَةِ الْقِيَامَةِ وَالْجَنَّةِ وَالنَّارِ
قیامت اور جنت اور جہنم کے احوال
Characteristics of the Day of Judgment, Paradise, and Hell
15. باب مَثَلُ الْمُؤْمِنِ مَثَلُ النَّخْلَةِ:
باب: مومن کی مثال کھجور کے درخت کی سی ہے۔
Chapter: The Likeness Of The Believer Is That Of A Date Palm
حدیث نمبر: 7098
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن ايوب ، وقتيبة بن سعيد ، وعلي بن حجر السعدي ، واللفظ ليحيى، قالوا: حدثنا إسماعيل يعنون ابن جعفر ، اخبرني عبد الله بن دينار ، انه سمع عبد الله بن عمر ، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إن من الشجر شجرة لا يسقط ورقها، وإنها مثل المسلم، فحدثوني ما هي؟ " فوقع الناس في شجر البوادي، قال عبد الله: ووقع في نفسي انها النخلة، فاستحييت، ثم قالوا: حدثنا ما هي يا رسول الله؟، قال: فقال: " هي النخلة "، قال: فذكرت ذلك لعمر، قال: لان تكون قلت هي النخلة احب إلي من كذا وكذا ".حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ ، وَاللَّفْظُ لِيَحْيَى، قَالُوا: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ يَعْنُونَ ابْنَ جَعْفَرٍ ، أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دِينَارٍ ، أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ مِنَ الشَّجَرِ شَجَرَةً لَا يَسْقُطُ وَرَقُهَا، وَإِنَّهَا مَثَلُ الْمُسْلِمِ، فَحَدِّثُونِي مَا هِيَ؟ " فَوَقَعَ النَّاسُ فِي شَجَرِ الْبَوَادِي، قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: وَوَقَعَ فِي نَفْسِي أَنَّهَا النَّخْلَةُ، فَاسْتَحْيَيْتُ، ثُمَّ قَالُوا: حَدِّثْنَا مَا هِيَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟، قَالَ: فَقَالَ: " هِيَ النَّخْلَةُ "، قَالَ: فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِعُمَرَ، قَالَ: لَأَنْ تَكُونَ قُلْتَ هِيَ النَّخْلَةُ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ كَذَا وَكَذَا ".
عبداللہ بن دینار نے کہا کہ انہوں نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے ہوئےسنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛"درختوں میں سے ایک درخت ہے جس کے پتے نہیں جھڑتے اور وہ درخت مسلمان کی طرح ہے۔لہذا مجھے بتاؤ کہ وہ کون سادرخت ہے؟"تو لوگوں کا دھیان جنگل کے مختلف درختوں کی طرف کیا۔ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: میرے دل میں یہ خیال آیا کہ وہ کھجور کا درخت ہے۔لیکن میں جھجک گیا پھر وہ (لوگ) کہنے لگے: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! آ پ بتائیے کہ وہ کون سا (درخت) ہے؟ کہا: تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛" وہ کھجور کا درخت ہے۔" (عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے) کہا: تو میں نے یہ (بات اپنے والد) حضرت عمر رضی اللہ عنہ کوبتائی تو انھوں نے کہا: اگر تم نے کہہ دیا ہوتا کہ وہ کھجور کا درخت ہے تو میرے نزدیک یہ (جواب) فلاں فلاں (سرخ اونٹوں) سے بھی زیادہ پسندیدہ ہوتا۔
حدیث نمبر: 7099
Save to word اعراب
حدثني محمد بن عبيد الغبري ، حدثنا حماد بن زيد ، حدثنا ايوب ، عن ابي الخليل الضبعي ، عن مجاهد ، عن ابن عمر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم يوما لاصحابه: " اخبروني عن شجرة مثلها مثل المؤمن؟ "، فجعل القوم يذكرون شجرا من شجر البوادي، قال ابن عمر: والقي في نفسي او روعي انها النخلة، فجعلت اريد ان اقولها، فإذا اسنان القوم، فاهاب ان اتكلم فلما سكتوا، قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " هي النخلة "،حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ الْغُبَرِيُّ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ ، عَنْ أَبِي الْخَلِيلِ الضُّبَعِيِّ ، عَنْ مُجَاهِدٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا لِأَصْحَابِهِ: " أَخْبِرُونِي عَنْ شَجَرَةٍ مَثَلُهَا مَثَلُ الْمُؤْمِنِ؟ "، فَجَعَلَ الْقَوْمُ يَذْكُرُونَ شَجَرًا مِنْ شَجَرِ الْبَوَادِي، قَالَ ابْنُ عُمَرَ: وَأُلْقِيَ فِي نَفْسِي أَوْ رُوعِيَ أَنَّهَا النَّخْلَةُ، فَجَعَلْتُ أُرِيدُ أَنْ أَقُولَهَا، فَإِذَا أَسْنَانُ الْقَوْمِ، فَأَهَابُ أَنْ أَتَكَلَّمَ فَلَمَّا سَكَتُوا، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " هِيَ النَّخْلَةُ "،
ابوخلیل الضبعی نے مجاہد سے اور انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ا پنے صحابہ سے فرمایا؛"مجھے اس درخت کے بارے میں بتاؤ جس کی مثال مومن جیسی ہے۔"تو لوگ جنگلوں کے درختوں میں سے کوئی (نہ کوئی) درخت بتانے لگے۔ ابن عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: اور میرے دل میں یا (کہا:) میرے ذہن میں یہ بات ڈالی گئی کہ وہ کھجور کا د رخت ہے میں ارادہ کرنے لگا کہ بتادوں، لیکن (وہاں) قوم کے معمر لوگ موجود تھے تو میں ان کی ہیبت سے متاثر ہوکر بولنے سے رک گیا۔جب وہ سب خاموش ہوگئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛" وہ کھجور کا درخت ہے۔"
حدیث نمبر: 7100
Save to word اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وابن ابي عمر ، قالا: حدثنا سفيان بن عيينة ، عن ابن ابي نجيح ، عن مجاهد ، قال: صحبت ابن عمر إلى المدينة، فما سمعته يحدث عن رسول الله صلى الله عليه وسلم إلا حديثا واحدا، قال: كنا عند النبي صلى الله عليه وسلم، فاتي بجمار فذكر بنحو حديثهما،حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَابْنُ أَبِي عُمَرَ ، قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ ، عَنْ مُجَاهِدٍ ، قَالَ: صَحِبْتُ ابْنَ عُمَرَ إِلَى الْمَدِينَةِ، فَمَا سَمِعْتُهُ يُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا حَدِيثًا وَاحِدًا، قَالَ: كُنَّا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأُتِيَ بِجُمَّارٍ فَذَكَرَ بِنَحْوِ حَدِيثِهِمَا،
ابن ابی نجیح نے مجاہد سے روایت کی، کہا: میں مدینہ تک حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کے ساتھ رہا، میں نے انھیں ایک حدیث کے سوا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کوئی حدیث بیان کرتے ہوئے نہیں سنا۔انھوں نے کہا: ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھے تو آپ کے پاس کھجور کے تنے کانرم گودا لایا گیا۔پھر ان دونوں (ابوخلیل ضبعی اورعبداللہ بن دینار) کی حدیث کی طرح بیان کیا۔
حدیث نمبر: 7101
Save to word اعراب
وحدثنا ابن نمير ، حدثنا ابي ، حدثنا سيف ، قال: سمعت مجاهدا ، يقول: سمعت ابن عمر ، يقول: اتي رسول الله صلى الله عليه وسلم بجمار فذكر نحو حديثهم.وحَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا سَيْفٌ ، قَالَ: سَمِعْتُ مُجَاهِدًا ، يَقُولُ: سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ ، يَقُولُ: أُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِجُمَّارٍ فَذَكَرَ نَحْوَ حَدِيثِهِمْ.
سیف نے ہمیں حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: میں نے مجاہد کو سنا، وہ کہہ رہے تھے: میں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کو بیان کرتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پا س کھجور کے تنے کا نرم گودا لایا کیا، پھر ان کی حدیث کی طرح بیان کیا۔
حدیث نمبر: 7102
Save to word اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة حدثنا ابو اسامة ، حدثنا عبيد الله بن عمر ، عن نافع ، عن ابن عمر ، قال: كنا عند رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: " اخبروني بشجرة شبه او كالرجل المسلم لا يتحات ورقها؟ "، قال إبراهيم: لعل مسلما، قال: وتؤتي اكلها وكذا، وجدت عند غيري ايضا ولا تؤتي اكلها كل حين، قال ابن عمر: فوقع في نفسي انها النخلة، ورايت ابا بكر وعمر لا يتكلمان، فكرهت ان اتكلم او اقول شيئا، فقال عمر: لان تكون قلتها احب إلي من كذا وكذا.حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: كُنَّا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: " أَخْبِرُونِي بِشَجَرَةٍ شِبْهِ أَوْ كَالرَّجُلِ الْمُسْلِمِ لَا يَتَحَاتُّ وَرَقُهَا؟ "، قَالَ إِبْرَاهِيمُ: لَعَلَّ مُسْلِمًا، قَالَ: وَتُؤْتِي أُكُلَهَا وَكَذَا، وَجَدْتُ عِنْدَ غَيْرِي أَيْضًا وَلَا تُؤْتِي أُكُلَهَا كُلَّ حِينٍ، قَالَ ابْنُ عُمَرَ: فَوَقَعَ فِي نَفْسِي أَنَّهَا النَّخْلَةُ، وَرَأَيْتُ أَبَا بَكْرٍ وَعُمَرَ لَا يَتَكَلَّمَانِ، فَكَرِهْتُ أَنْ أَتَكَلَّمَ أَوْ أَقُولَ شَيْئًا، فَقَالَ عُمَرُ: لَأَنْ تَكُونَ قُلْتَهَا أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ كَذَا وَكَذَا.
نافع نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر تھے، آپ نے فرمایا: "مجھے اس درخت کے متعلق بتاؤ جو ایک مسلمان آدمی سے مشابہ یا (فرمایا:) کی طرح ہے، اس کے پتے نہیں جھڑتے۔" (امام مسلم رحمۃ اللہ علیہ کےشاگرد) ابراہیم (بن سفیان) نے کہا: غالباً (ہمارے شیخ) امام مسلم نے"اور وہ (درخت) اپنا پھل دیتاہے"کہا ہوگا (لیکن میرے پاس" نہیں دیتا"لکھا ہے) اور میں نے اپنے دوسرے ساتھیوں کے ہاں بھی (ان کے نسخوں میں) یہی پایا ہے: اور وہ ہر وقت اپنا پھل نہیں دیتا۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: تو میرے دل میں آیا کہ وہ کھجور کا درخت ہے۔مگر میں نے حضرت ابو بکر وعمر رضی اللہ عنہ کو دیکھاکہ وہ نہیں بول رہے تھے تو میں نے یہ بات ناپسندی کہ میں بولوں اور کچھ کہوں، چنانچہ (میری بات سن کر حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: اگر تم یہ بات کہہ دیتے تو مجھے یہ فلاں فلاں (سرخ اونٹوں) سے زیادہ پسندہوتا۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.