كِتَاب صِفَةِ الْقِيَامَةِ وَالْجَنَّةِ وَالنَّارِ قیامت اور جنت اور جہنم کے احوال 9. باب فَي الْكُفَّارِ باب: کافروں کا بیان۔
ابو بکر بن ابی شیبہ نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں ابو معاویہ اور ابو اسامہ نے اعمش سے حدیث بیان کی، انھوں نے سعید بن جبیر سے، انھوں نے ابو عبدالرحمان سلمی سے اور انھوں نے حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " تکلیف دل باتیں سن کر اللہ سے زیادہ صبر کرنے والا کوئی نہیں، ا س کے ساتھ دوسروں کو شریک ٹھہرایا جاتا ہے اور اس کی اولاد بنائی جاتی ہے پھر بھی وہ انھیں عافیت میں رکھتا ہے اور انھیں رزق عطا کرتا ہے۔"
وکیع نے کہا: ہمیں اعمش نے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: ہمیں سعید بن جبیر نے ابو عبدالرحمان سلمی سے، انھوں نے حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مانند روایت کی، سوائے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس قول کے: "اور اس کی اولاد بنائی جاتی ہے"انھوں نے اس (قول) کو بیان نہیں کیا۔
عبیداللہ بن سعید نے مجھے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں ابو اسامہ نے اعمش سے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: ہمیں سعید بن جبیر نے ابو عبدالرحمان سلمی سے روایت کی، انھوں نے کہا: حضرت عبداللہ بن قیس (ابو موسیٰ اشعری) رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "کوئی نہیں جو تکلیف دہ باتوں پر جنھیں وہ سنتا ہے اللہ تعالیٰ سے زیادہ صبر کرنے والا ہو، لوگ (دوسروں کو) اس کاشریک ٹھہراتے ہیں، اس کی اولاد بناتے ہیں اور وہ اس (سب کچھ) ک باوجود انھیں رزق دیتا ہے، عافیت بخشتا ہے اور (جو مانگتے ہیں) عطا کرتا ہے۔"
|