كِتَاب التَّوْبَةِ توبہ کا بیان The Book of Repentance 5. باب قَبُولِ التَّوْبَةِ مِنَ الذُّنُوبِ وَإِنْ تَكَرَّرَتِ الذُّنُوبُ وَالتَّوْبَةُ: باب: گناہوں کی توبہ کا قبول ہونا خواہ گناہ اور توبہ بار بار ہوں۔ Chapter: Acceptance Of Repentance From Sin, Even If The Sin And Repentance Happen Repeatedly حدثني حدثني عبد الاعلى بن حماد ، حدثنا حماد بن سلمة ، عن إسحاق بن عبد الله بن ابي طلحة ، عن عبد الرحمن بن ابي عمرة ، عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم فيما يحكي عن ربه عز وجل قال: " اذنب عبد ذنبا، فقال: اللهم اغفر لي ذنبي، فقال تبارك وتعالى: اذنب عبدي ذنبا، فعلم ان له ربا يغفر الذنب، وياخذ بالذنب ثم عاد، فاذنب، فقال: اي رب اغفر لي ذنبي، فقال تبارك وتعالى: عبدي اذنب ذنبا، فعلم ان له ربا يغفر الذنب وياخذ بالذنب، ثم عاد، فاذنب، فقال: اي رب اغفر لي ذنبي، فقال تبارك وتعالى: اذنب عبدي ذنبا، فعلم ان له ربا يغفر الذنب، وياخذ بالذنب اعمل ما شئت، فقد غفرت لك، قال عبد الاعلى: لا ادري، اقال في الثالثة او الرابعة اعمل ما شئت "،حَدَّثَنِي حَدَّثَنِي عَبْدُ الْأَعْلَى بْنُ حَمَّادٍ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي عَمْرَةَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيمَا يَحْكِي عَنْ رَبِّهِ عَزَّ وَجَلَّ قَالَ: " أَذْنَبَ عَبْدٌ ذَنْبًا، فَقَالَ: اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي ذَنْبِي، فَقَالَ تَبَارَكَ وَتَعَالَى: أَذْنَبَ عَبْدِي ذَنْبًا، فَعَلِمَ أَنَّ لَهُ رَبًّا يَغْفِرُ الذَّنْبَ، وَيَأْخُذُ بِالذَّنْبِ ثُمَّ عَادَ، فَأَذْنَبَ، فَقَالَ: أَيْ رَبِّ اغْفِرْ لِي ذَنْبِي، فَقَالَ تَبَارَكَ وَتَعَالَى: عَبْدِي أَذْنَبَ ذَنْبًا، فَعَلِمَ أَنَّ لَهُ رَبًّا يَغْفِرُ الذَّنْبَ وَيَأْخُذُ بِالذَّنْبِ، ثُمَّ عَادَ، فَأَذْنَبَ، فَقَالَ: أَيْ رَبِّ اغْفِرْ لِي ذَنْبِي، فَقَالَ تَبَارَكَ وَتَعَالَى: أَذْنَبَ عَبْدِي ذَنْبًا، فَعَلِمَ أَنَّ لَهُ رَبًّا يَغْفِرُ الذَّنْبَ، وَيَأْخُذُ بِالذَّنْبِ اعْمَلْ مَا شِئْتَ، فَقَدْ غَفَرْتُ لَكَ، قَالَ عَبْدُ الْأَعْلَى: لَا أَدْرِي، أَقَالَ فِي الثَّالِثَةِ أَوِ الرَّابِعَةِ اعْمَلْ مَا شِئْتَ "، عبدالاعلیٰ بن حماد نے مجھے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: ہمیں حماد بن سلمہ نے اسحٰق بن عبداللہ بن ابی طلحہ سے حدیث سنائی، انہوں نے عبدالرحمٰن بن ابی عمرہ سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے رب عزوجل سے نقل کرتے ہوئے فرمایا: "ایک بندے نے گناہ کیا، اس نے کہا: اے اللہ! میرا گناہ بخش دے، تو (اللہ) تبارک و تعالیٰ نے فرمایا: میرے بندے نے گناہ کیا ہے، اس کو پتہ ہے کہ اس کا رب ہے جو گناہ معاف بھی کرتا ہے اور گناہ پر گرفت بھی کرتا ہے، اس بندے نے پھر گناہ کیا تو کہا: میرے رب! میرا گناہ بخش دے، تو (اللہ) تبارک و تعالیٰ نے فرمایا: میرا بندہ ہے، اس نے گناہ کیا ہے تو اسے معلوم ہے کہ اس کا رب ہے جو گناہ بخش دیتا ہے اور (چاہے تو) گناہ پر پکڑتا ہے۔ اس بندے نے پھر سے وہی کیا، گناہ کیا اور کہا: میرے رب! میرے لیے میرا گناہ بخش دے، تو (اللہ) تبارک و تعالیٰ نے فرمایا: میرے بندے نے گناہ کیا تو اسے معلوم ہے کہ اس کا رب ہے جو گناہ بخشتا ہے اور (چاہے تو) گناہ پر پکڑ لیتا ہے، (میرے بندے! اب تو) جو چاہے کر، میں نے تجھے بخش دیا ہے۔" عبدالاعلیٰ نے کہا: مجھے (پوری طرح) معلوم نہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تیسری بار فرمایا یا چوتھی بار: "جو چاہے کر۔" حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے رب عزوجل سے نقل کرتے ہوئے فرمایا:"ایک بندے نے گناہ کیا، پھر کہا، اے اللہ! میرا گناہ بخش دے تو اللہ تبارک وتعالیٰ نے فرمایا، میرے بندے نے ایک گناہ کیا ہے اور اسے پتہ ہے، اس کا رب ہے جو گناہ بخش دیتا ہے اور گناہ پر پکڑ کرتا ہے، پھر اس نے دوبارہ گناہ کیا، چنانچہ کہا اے میرے رب!مجھے میرا گناہ بخش دے تو اللہ تبارک و تعالیٰ نے فرمایا: میرے بندے نے ایک گناہ کیا ہے اور اسے علم ہے، اس کا رب ہے جو گناہ بخش دیتا ہے اور گناہ پر گرفت بھی کرتا ہے،پھر اس نے سہ بارہ گناہ کیا اور عرض کیا، اے میرے رب! مجھے میرا گناہ بخش دے سو اللہ تبارک و تعالیٰ نے فرمایا: میرے بندے نے ایک گناہ کیا ہے اور اس نے جان لیا ہے، اس کا رب ہے جو گناہ بخش دیتا ہے، اس پر گرفت بھی کر سکتا ہے، جو چاہے عمل کر،(معافی مانگ)میں نے تجھے معافی دے دی۔"عبدالاعلیٰ کہتے ہیں،مجھے یاد نہیں ہے، آپ نے تیسری دفعہ کہا، یا چوتھی دفعہ " جو چاہے عمل کر۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
قال ابو احمد: حدثني محمد بن زنجوية القرشي القشيري، حدثنا عبد الاعلى بن حماد النرسي بهذا الإسناد،قَالَ أَبُو أَحْمَدَ: حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ زَنْجُويَةَ الْقُرَشِيُّ الْقُشَيْرِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى بْنُ حَمَّادٍ النَّرْسِيُّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ، محمد بن زنجویہ قشیری نے کہا: ہمیں عبدالاعلیٰ بن حماد نرسی نے اسی سند کے ساتھ (یہی) حدیث بیان کی۔ امام صاحب ایک اور استاد سے یہی روایت بیان کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ہمام نے کہا: ہمیں اسحٰق بن عبداللہ بن ابی طلحہ نے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: مدینہ میں ایک واعظ تھا جسے عبدالرحمٰن بن ابی عمرہ کہا جاتا تھا، میں نے اسے کہتے ہوئے سنا کہ میں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: "یقینا ایک بندے نے گناہ کیا" (آگے) حماد بن سلمہ کی حدیث کے مطابق بیان کیا اور اس نے "گناہ کیا" (کے الفاظ) تین بار کہے اور تیسری دفعہ کے بعد کہا: "میں نے اپنے بندے کو بخش دیا، لہذا جو چاہے کرے۔" ایک واعظ۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بیان کرتا ہے کہ انھوں نے بتایا،میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا،"ایک بندے نے ایک گناہ کیا مذکورہ بالا حدیث بیان کی تین دفعہ ذکر کیا، اس نے ایک گناہ کیا اور تیسری بار کہا، میں نے اپنے بندے کو بخش دیا جو چاہے عمل کرے۔(بخش طلب کرتا رہے)
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
محمد بن جعفر نے کہا: ہمیں شعبہ نے عمرہ بن مرہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: میں نے ابوعبید کو حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کرتے ہوئے سنا، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا: "اللہ عزوجل رات کو اپنا دست (رحمت بندوں کی طرف) پھیلا دیتا ہے تاکہ دن کو گناہ کرنے والا توبہ کرے اور دن کو اپنا دست (رحمت) پھیلا دیتا ہے تاکہ رات کو گناہ کرنے والا توبہ کرے (اور وہ اس وقت تک یہی کرتا رہے گا) یہاں تک کہ سورج مغرب سے طلوع ہو جائے۔" حضرت ابو موسیٰ، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں، آپ نے فرمایا:"اللہ عزوجل،رات کو اپنا ہاتھ پھیلاتا ہے، تاکہ دن کو گناہ کرنے والا لوٹ آئےاور دن کو اپنا ہاتھ پھیلاتا ہے، تاکہ رات گناہ کرنے والا رجوع کر لے حتی کہ سورج مغرب سے طلوع ہو گا۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ابوداود نے کہا: ہمیں شعبہ نے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند حدیث بیان کی۔ امام صاحب یہی روایت ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|